جانئے کیوں بڑھ گئی ’اردو‘ میں ہنومان چالیسہ کی مانگ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 06-05-2022
 اندور: لاؤڈ اسپیکر تنازعہ،اردو ہنومان چالیسہ کی مانگ میں اضافہ
اندور: لاؤڈ اسپیکر تنازعہ،اردو ہنومان چالیسہ کی مانگ میں اضافہ

 

 

آواز دی وائس، اندور

 ملک کے کئی حصوں سے بدامنی کی اطلاعات ہیں۔ ان دنوں مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا تنازعہ گہرا ہو گیا ہے۔ اس پر سیاست بھی گرم ہو رہی ہے۔

ان سب کے درمیان ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور سے ایک اچھی خبر آ رہی ہے۔ یہاں کتابوں کی فروخت بڑھ گئی ہے، اس میں مذہبی کتابوں کی تحقیقات بھی بڑھ گئی ہیں۔ بازاروں میں اردو ہنومان چالیسہ کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے۔

مذہبی کتب فروشوں کے مطابق حال ہی میں مذہبی کتابوں کی مانگ میں 25 سے 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پہلے شہر میں فی دکان 5 ہزار مذہبی کتابیں آتی تھیں لیکن اب شہر میں 7 ہزار 5 سو مذہبی کتابیں آرہی ہیں۔

لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسہ پڑھنے کے معاملے کے بعد ہنومان چالیسہ کی فروخت بڑھ گئی ہے۔ پہلے ایک دن میں 200 سے 250 ہنومان چالیسہ فروخت ہوتی تھی لیکن اب یہ 350 سے 400 تک فروخت ہو رہی ہیں۔

ہندی اور مراٹھی میں ہنومان چالیسہ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ہے۔

اندور میں اردو کی ہنومان چالیسہ کی بھی بہت مانگ ہے۔

مذہبی کتابیں بیچنے والے ترلوچن سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے ہندوستان آنے والے سندھی اور سکھ ہندی کے مقابلے اردو بہتر پڑھ سکتے ہیں۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان بتاتا ہے کہ وہ 2008 میں پورے خاندان کے ساتھ ہندوستان میں آباد ہوا ہے۔ ہندوستان میں امن و امان ہے۔ مجھے ہندی نہیں آتی، اس لیے میں اردو میں ہنومان چالیسہ پڑھتا ہوں۔ میں آہستہ آہستہ اردو سیکھ رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہنومان چالیسہ کا ورد کرنے سے جسم کو ایک نئی توانائی ملتی ہے۔ ان دنوں ہنومان چالیسہ شہر کی دکانوں پر ہندی کے ساتھ ساتھ مراٹھی، کنڑ، پنجابی، تیلگو، انگریزی اور اردو زبانوں میں بھی دستیاب ہے۔