سری نگر: غبارے میں اڑان کشمیر میں سیاحوں کے لیے ایک نیا تجربہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-06-2022
سری نگر: غبارے میں اڑان کشمیر میں سیاحوں کے لیے ایک نیا تجربہ
سری نگر: غبارے میں اڑان کشمیر میں سیاحوں کے لیے ایک نیا تجربہ

 


سری نگر : کشمیر میں ماحول اور موسم کے ساتھ سیاحت کا مزاج اور انداز بھی بدل گیا ہے۔ اس سال ریکارڈ توڑ سیاحوں  کی آمد  نے وادی کو ملک بھر میں توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔ وادی میں سیاحت نے کاروبار اور روزگار کو نئی اڑان دی ہے۔ اس کے ساتھ  حکومت اور حکام کی دلچسپی نے سیاحوں کے کی دلچسپی کی مزید راہیں کھول دی ہیں ۔ ان میں ایک تجربہ  جموں و کشمیر کے محکمہ سیاحت کی طرف سے سری نگر کے زبروان پارک میں گرم ہوا کے غبارے  کا ہے۔ جس نے سیاحوں کے دل جیت لیے ہیں ۔سیاح گرم ہوا کے غبارے کی سواری کررہے ہیں اور وادی کی یادوں کو مزید سہانا اور رنگین بنا رہے ہیں ۔

گرم ہوا کے غبارے کی سروس  ریاست کے محکمہ سیاحت نے 2 اپریل کو ایک نجی فرم کے تعاون سے شروع کی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ گرم ہوا کے غبارے میں کپتان کے علاوہ چار افراد کی گنجائش ہوتی ہے، یہ اڑان زبروان پہاڑوں اور ڈل جھیل کے دلکش نظارے کا گواہ بناتا ہے۔

ذیشان، ایک نجی فرم کے آپریشنل اور مارکیٹنگ ہیڈ جس نے پہلی بار یونین ٹیریٹری میں 'ہاٹ ایئر بیلون' خدمات متعارف کرائی ہیں، انہوں نے کہا کہ "ہم نے پہلی بار گرم ہوا کے غبارے کو متعارف کرایا ہے، اس کو بھی ہم کمرشلائز کر رہے ہیں۔ یہ. ہمارے پاس سیاحوں کے لیے سواری سے لطف اندوز ہونے کے لیے دو سلاٹ ہیں، یعنی صبح کا سلاٹ جہاں سروس صبح 6 بجے سے صبح 9 بجے تک فراہم کی جائے گی، جبکہ دوسرا سلاٹ شام 4 بجے سے رات 8.30 بجے تک رہے گا۔

awazurdu

ذیشان نے بتایا کہ غبارہ اس وقت تقریباً 200 فٹ کی اونچائی تک جا سکتا ہے۔ یہ ایک ٹیچرڈ غبارہ ہے جسے زبروان پارک میں اونچی زمینی مشقت کے لیے چاروں طرف سے رسیوں سے باندھا جاتا ہے۔

انہوں نے فرم کے سیاحت کو بڑھانے اور تفریحی سرگرمیاں شروع کرنے کے منصوبوں کی بھی وضاحت کی جو پہلے وادی میں دستیاب نہیں تھیں۔

"ہم نے ہی کشمیر میں ایرو بیلون کا پلان 2014 میں متعارف کرایا تھا لیکن اب ہم نے اسے گرم ہوا کے غبارے سے بدل دیا ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ یہاں کشمیر میں ان سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوں جو پہلے یہاں دستیاب نہیں تھیں۔

 

زبروان پارک میں سیاح اپنے تجربے سے بہت خوش ہوئے اور انہوں نے ہر ایک کو کم از کم ایک بار اس جگہ آنے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔

 

 ایک سیاح نے کہا کہ ڈل جھیل کو دیکھنا اور سری نگر کا 360 ڈگری کا نظارہ کرنا ایک بہت ہی خوبصورت تجربہ ہے۔ یہ یقینی طور پر کسی کو بہت خوش کرتا ہے۔

 

’’یہ میرا کشمیر کا پہلا دورہ ہے۔ پہلے، ہمیں تنازعہ کی وجہ سے یہاں آنے میں ہچکچاہٹ تھی،پوجا نامی سیاح  نے اب ان کے لیے یہ تجربہ ناقابل فراموش ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’یہاں پہنچ کر ہمیں احساس ہوا کہ یہاں پر امن ہے اور لوگ بھی بہت مہربان اور شائستہ ہیں۔‘‘