کشمیر:سیاحوں کا سیلاب ،یومیہ 50 فلائیٹس کی آمد

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 09-04-2022
کشمیر:سیاحوں کا سیلاب ،یومیہ 50 فلائیٹس کی آمد
کشمیر:سیاحوں کا سیلاب ،یومیہ 50 فلائیٹس کی آمد

 


آواز دی وائس،نئی دہلی

 ہمالیہ کی گود میں واقع جموں و کشمیر اپنی قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے پوری دنیا میں ایک خاص مقام رکھتا ہے، عام طور پر اسے 'زمین پر جنت' بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک سے بھی لاکھوں سیاح آتے ہیں۔ موسم سرما میں برف کی سفید چادر ہو یا پھر موسم گرما میں پھولوں کی بہار ،یہ سیاحوں کے لیے یادگار ہوتا ہے۔کورونا وائرس کی وبا کے بعد دوبارہ وادی کشمیر میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ پھر سے شروع ہوگیا ہے۔ حتی کہ یومیہ 50 پروزایں کشمیرانٹرنیشنل ایئر پورٹ پر آنے لگی ہیں۔ وادی کشمیر جہاں سیاحوں کا ایک خوبصورت مقام ہے، وہیں یہ نئے شادی شدہ جوڑے کے ہنی مون منانے کا بھی اہم ترین مقام ہے۔

دو سال کے طویل عرصے کے بعد سیاحوں نے کشمیر کا دوبارہ رخ کیا ہے، جو کہ ایک خوش آئند بات ہے، کیوں کہ اس سے بہت سے لوگوں کے روزگار جڑے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں ٹریول ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ سری نگر کے لیے براہ راست پروازوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہی ہے۔

موسم گرما میں جموں و کشمیر میں سیاحت کی مانگ چار گنااضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ ٹھیک ویسا ہی ہے، جیسا کورونا کی وبا سے پہلے تھا۔ جموں و کشمیر کے بیشتر ہوٹل بھرے ہوئے ہیں، سیاحوں کو کمرے نہیں مل رہے ہیں، وہیں کمرے کے نرخوں میں 40-80 فیصد اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ جموں و کشمیر عام طور پر گرمیوں کے موسم میں ملک بھر کے سیاحوں کے لیے سب سے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔

ایک ٹریول ایجنٹ کا کہنا تھا کہ اس سال معمول سے پہلے ملک میں گرمی دیکھی جا رہی ہے۔ سیاح عام طور پر موسم گرما میں سفر کے لیے پہاڑی مقامات اور ساحل سمندر کی طرف جانا پسند کرتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سری نگر کے لیے سفری تلاش کے سوالات میں ماہ بہ ماہ 17-20 فیصد تک اضافہ دیکھا ہے۔

وہیں آن لائن ٹریول پورٹل اکیسگو(ixigo)کے شریک بانی اور گروپ کے چیف پروڈکٹ اینڈ ٹیکنالوجی آفیسر رجنیش کمار نے کہا کہ خطے کے لیے ایڈوانس بکنگ بھی بڑھ رہی ہے۔

سری نگر کے شیخ العالم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گزشتہ سال رات کے آپریشنز کی منظوری کے بعد پروازوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گھریلو پروازوں کے سمر شیڈول 2022 میں حیدرآباد، احمد آباد اور بنگلورو جیسےکئی اور مقامات سے سری نگر کے لیے براہ راست پروزایں ہیں۔ فی الحال ہوائی اڈے سے روزانہ 50 کے قریب پروازیں ہو رہی ہیں۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا نے گھریلو سیاحت کو سرخیوں میں لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان میں کشمیر بھی مسافروں کی پسندیدہ منزل کے طور پر ابھرا ہے۔ گذشتہ ایک دہائی میں سب سے زیادہ سیاح کشمیر میں مارچ 2022 میں آئے۔

ڈینیئل ڈی سوزا (صدر اور کنٹری ہیڈ ہالیڈیز، ایس او ٹی سی ٹریول) نے کہا کہ ہم نے اپنی آن لائن تلاشوں میں 150 فیصد سے زیادہ کا اضافہ دیکھا ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اپنے بجٹ برائے سال 2022-23 میں جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے پر خصوصی زور دیا ہے۔ رواں برس سیاحت اور ثقافت کے شعبوں کے لیے تقریباً604.77 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے بجٹ مختص سے 78.61 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔ جموں و کشمیر میں سیاحت کی آمد میں موجودہ تیزی بھی شہروں کے مختلف زمروں سے ہو رہی ہے۔ ان میں میٹروز، منی میٹروز اورٹاؤنزشامل ہیں۔مثلاً وڈودرا، کولکاتہ، پونے، چنئی، حیدرآباد، لکھنؤ، اندور، کوچی، بھوپال، کوئمبٹور، جے پور، وغیرہ۔

جموں و کشمیر کے اندر مقامات کے لحاظ سے سیاح سری نگر کے علاوہ پہلگام، سونمرگ، گلمرگ جیسے مقامات پر بھی جا رہے ہیں۔ سری نگر، پہلگام اور گلمرگ کے لیے اوسطاً کمروں کے ٹیرف میں وبائی امراض سے پہلے کی سطحوں کے مقابلے میں 40 فیصد سے زیادہ کا اضافہ دیکھا گیا ہے جوآنے والی گرمیوں کی تعطیلات کے لیےاب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ 

ڈی سوزا نےمزید کہا کہ قابل ذکربات یہ ہے کہ ہاوس بوٹ میں قیام کی مانگ میں گذشتہ دو مہینوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ 

راجیو کالے، صدر اور کنٹری ہیڈ، ہالیڈیز،ایم آئی سی آئی ویزا تھامس کوک(انڈیا۔ MICE،Visa-Thomas Cook (India) Limited )نے کہا کہ ٹیولپ سیزن کے آغاز کے ساتھ اور شدید گرمی سے بچنے کے لیے ہمارے صارفین اپنی آنے والی تعطیلات سری نگر، پہلگام، گلمرگ اور سونمرگ کے لیے بک کرواتےہیں۔ یہ ان کے پسندیدہ مقامات ہیں۔ نیز جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے کئے جانے والے سیاحتی اقدامات بھی سیاحوں کو اپنی طرف راغب کر رہے ہیں۔ کاروباری پہلو سے ایئر لائنز کی معیار سے پتہ چلتا ہے کہ سری نگر جانے والے کارپوریٹ سیاحوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ دبئی، ابوظہبی، دوحہ، مسقط وغیرہ جیسے بین الاقوامی مقامات سے کاروبار کے لیے سفر کرنے والے لوگ یہاں آ رہے ہیں۔

ایک سینئرایگزیکٹونےکہا کہ جموں و کشمیرکا مشرق وسطیٰ سے براہ راست بین الاقوامی رابطہ نہیں ہے اس لیے آنے والے تمام مسافر دہلی اور ممبئی جیسے بڑے شہروں کے ذریعے یہاں پہنچ رہے ہیں۔