جی ایس ٹی کونسل: ٹیکس میں اضافے پر ریاستوں سے کوئی رائے نہیں مانگی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-04-2022
جی ایس ٹی کونسل: ٹیکس میں اضافے پر ریاستوں سے کوئی رائے نہیں مانگی
جی ایس ٹی کونسل: ٹیکس میں اضافے پر ریاستوں سے کوئی رائے نہیں مانگی

 

 

نئی دہلی : جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی کی شرحوں میں اضافے پر ریاستوں سے رائے طلب کرنے کے حوالے سے وضاحت دی ہے۔ ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ جی ایس ٹی کونسل نے ٹیکس کی شرح میں اضافہ پر ریاستوں کی رائے نہیں مانگی ہے۔ ذرائع کے مطابق جی ایس ٹی کی شرح کو معقول بنانے پر غور کرنے والے وزراء کے پینل نے ابھی جی ایس ٹی کونسل کو اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے، اس کے بعد ہی جی ایس ٹی کونسل ٹیکس کی شرح کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے گی۔

 نصف سے زائد اشیاء کو 28 فیصد سلیب میں لانے کی کوئی تجویز نہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ جی ایس ٹی کونسل نے ٹیکس کی شرح میں اضافہ کے لیے ریاستوں کی رائے نہیں مانگی ہے۔ اس کے علاوہ نصف سے زیادہ اشیاء کو 28 فیصد کے اعلیٰ ترین جی ایس ٹی سلیب میں لانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

 مستثنیٰ مصنوعات ٹیکس نیٹ میں آسکتی ہیں۔

اس وقت جی ایس ٹی میں 5، 12، 18 اور 28 فیصد کے چار سلیب ہیں۔ تاہم، سونے اور سونے کے زیورات پر 3% ٹیکس لگتا ہے۔ کچھ غیر برانڈڈ اور غیر پیک شدہ مصنوعات بھی ہیں جو جی ایس ٹی کو متوجہ نہیں کرتی ہیں۔

اس سے قبل ذرائع نے کہا تھا کہ آمدنی بڑھانے کے لیے کونسل کچھ غیر غذائی اشیاء کو 3 فیصد سلیب میں لا کر مستثنیٰ اشیاء کی فہرست میں کمی کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ 5فیصد سلیب کو ختم کر کے اسے 7، 8 یا 9فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

۔ 1 فیصد اضافے پر 50 ہزار اضافی ریونیو

 حساب کے مطابق، 5فیصد سلیب (جس میں بنیادی طور پر پیکڈ فوڈ آئٹمز شامل ہیں) میں ہر 1فیصد اضافہ تقریباً 50,000 کروڑ روپے سالانہ کی اضافی آمدنی پیدا کرے گا۔ کونسل کئی آپشنز پر غور کر رہی ہے، لیکن توقع ہے کہ زیادہ تر اشیاء کے لیے 8فیصد جی ایس ٹی پر اتفاق کیا جائے گا۔ فی الحال، ان مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح 5فیصد ہے۔

میٹنگ مئی کے وسط میں ہو سکتی ہے۔

 پچھلے سال، کونسل نے کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی کی صدارت میں ریاستی وزراء کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کا کام ٹیکس کی شرحوں کو معقول بنا کر اور ٹیکس کے ڈھانچے میں پائے جانے والے تضادات کو دور کر کے محصول میں اضافے کے طریقے تلاش کرنا تھا۔ امکان ہے کہ وزراء کا گروپ اگلے ماہ کے شروع میں اپنی سفارشات دے گا۔ جی ایس ٹی کونسل کی اگلی میٹنگ مئی کے وسط میں ہونے کا امکان ہے۔  جی ایس ٹی کونسل ریاستی وزراء کا ایک پینل تشکیل دیتی ہے۔

 غور طلب ہے کہ گزشتہ سال جی ایس ٹی کونسل نے ریاستی وزراء کا ایک پینل تشکیل دیا تھا، جس کی سربراہی کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی کر رہے تھے۔ ریاستی وزراء کا یہ پینل جی ایس ٹی کی شرحوں کو معقول بنا کر ریونیو بڑھانے کے طریقے تجویز کرے گا۔