چین کے تالوں کو ٹکردینے کو تیارعلی گڑھ کے تالے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 27-11-2021
چین کے تالوں کو ٹکردینے کو تیارعلی گڑھ کے تالے
چین کے تالوں کو ٹکردینے کو تیارعلی گڑھ کے تالے

 

 

علی گڑھ: اگر تالے کی بات ہوتی ہے تو علی گڑھ کی بھی بات ہوگی۔ آج بھی علی گڑھ کے تالے کا نام مضبوطی کےمعاملے میں بڑاماناجاتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس تالے سے جڑی کہانی سنائی ہے۔

علی گڑھ کی راجہ مہندر پرتاپ سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں پی ایم نے کہا تھا کہ آج تک لوگ اپنے گھروں اور دکانوں کی حفاظت کے لیے علی گڑھ کے تالوں پر بھروسہ کرتے ہیں۔

اب علی گڑھ کے اسمارٹ ڈور لاک بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی پہچان بنانے کے لیے تیار ہیں۔ اب مارکیٹ میں بائیو میٹرک ڈور لاک کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یعنی وہ تالے جو آپ کی انگلی کے چھونے سے کھلتے ہیں۔

اسی طرح کے تالے اب علی گڑھ میں بھی تیار کیے جائیں گے۔ تائیوان کی ٹیکنالوجی اور علی گڑھ کی طاقت ان اگلی نسل کے تالوں میں پائی جائے گی۔

اس وقت چین بائیو میٹرک اور ڈیجیٹل لاک میں سب سے آگے ہے۔ بائیو میٹرک ایک ایسا نظام ہے جو آپ کے فنگر پرنٹ کو اسکین کرتا ہے اور اس کا ڈیٹا محفوظ کرتا ہے۔ ان تالوں میں ٹچ پینل یا اسکرین ہوتی ہے، جس میں تھرمل یا آپٹیکل اسکینر ہوتا ہے۔

یہ وہ جگہ ہے جہاں انگلی رکھی جاتی ہے۔ اسکرین کے اندر موجود سینسر آپ کے فنگر پرنٹ کو اسکین کرتے ہیں اور اسے ذخیرہ شدہ ڈیٹا سے ملاتے ہیں۔

ڈیٹا میچ ہونے کے بعد تالا کھولا جاتا ہے۔ آدھار کارڈ بناتے یا اپ ڈیٹ کرتے وقت، کسی کو بائیو میٹرک عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ تائیوان کی ٹیکنالوجی اب علی گڑھ کے تالے میں استعمال ہوگی۔ یعنی ہائی ٹیک طاقت اس میں شامل ہو گی۔

انڈین انڈسٹریز ایسوسی ایشن (IIA) نے تائیوان سے ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے بات چیت شروع کر دی ہے۔ اب ان تالوں میں چپ اور انٹیگریٹڈ سرکٹ (IC) کا استعمال کیا جائے گا۔

اسمارٹ کارڈ اور بائیو میٹرک تصدیق (فنگر پرنٹ اور فیس ریڈنگ) کنٹرول ان تالوں میں دستیاب ہوگا۔ انہیں اسمارٹ فون سے بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ وائی ​​فائی سے منسلک ہونے کے بعد، آپ انہیں ایپ کی مدد سے گھر سے دور آپریٹ کر سکیں گے۔

تالے میں حفاظت کے لیے سائرن اور الرٹ سسٹم بھی ہوگا۔ انہیں USB چارجر کی مدد سے چارج کیا جاتا ہے۔ وہ ایک ہی چارج پر 6 ماہ تک کا بیک اپ دیتے ہیں۔ علی گڑھ کے تالے چین کو للکاریں گے۔ اس وقت علی گڑھ میں مکینیکل تالے بنائے جاتے ہیں جنہیں چابی سے کھولا یا بند کیا جاتا ہے۔

اب زیادہ تر جگہوں پر سمارٹ اور ڈیجیٹل لاک استعمال ہو رہے ہیں۔ اس وجہ سے علی گڑھ کے تالے کی مانگ کم ہو رہی ہے۔ تاہم، جب ان تالوں میں تائیوان ٹیکنالوجی شامل کی جائے گی، تو یہ سمارٹ تالے کے سب سے بڑے کھلاڑی چین سے براہ راست مقابلہ کرے گی۔

ڈیجیٹل ڈور لاک مارکیٹ کی مالیت 2027 تک 1.34 لاکھ کروڑ روپے ہوگی۔ کووڈ-19 کی وبا کے بعد عالمی مارکیٹ میں ڈیجیٹل ڈور لاک کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ 2020 تک اس کی مارکیٹ 3.3 بلین ڈالر (تقریباً 24 ہزار کروڑ روپے) بن چکی تھی۔

خیال کیا جاتا ہے کہ 2027 تک اس کی مارکیٹ 17.9 بلین ڈالر (تقریباً 1.34 لاکھ کروڑ روپے) ہو جائے گی۔ یعنی 2020 سے 2027 تک اس کی کمپاؤنڈ سالانہ گروتھ ریٹ (CAGR) 27.5% ہوگی۔

اگلے 7 سالوں میں امریکی مارکیٹ میں ڈیجیٹل ڈور لاک کا بازار 983.6 ملین ڈالر (تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے) تک پہنچنے کی امید ہے۔ جبکہ چین میں اس کی کمپاؤنڈ اینول گروتھ ریٹ (CAGR) 26.7% ہوگی۔