ممبئی: ہندوستانی کرکٹ کے عظیم بیٹنگ ستون ویراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے اپنے شاندار کیریئر کا ایک بڑا باب بند کر دیا۔ پیر کے روز انسٹاگرام پر جاری ایک جذباتی پیغام میں کوہلی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ سفید گیند والی کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کر لیں۔
36 سالہ ویراٹ کوہلی نے اپنے 14 سالہ ٹیسٹ کیریئر میں 123 میچز کھیلے، 30 سنچریاں اور 31 نصف سنچریاں بنائیں، جبکہ 9230 رنز کے ساتھ ان کی بیٹنگ اوسط 46.9 رہی۔ کوہلی نے اپنے کیریئر میں نہ صرف رنز بنائے، بلکہ ٹیسٹ کرکٹ کے وقار کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔
ویراٹ کوہلی نے اپنی پوسٹ میں لکھا:
"سفید وردی میں نیلی ٹوپی پہننا میرے لیے ہمیشہ فخر کا باعث رہا۔ اس فارمیٹ نے مجھے زندگی کے وہ اسباق سکھائے جو میں ہمیشہ ساتھ لے کر چلوں گا۔ یہ فیصلہ آسان نہیں تھا، لیکن دل سے درست محسوس ہوتا ہے۔"
ان کے اس فیصلے نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو بھی حیرت میں ڈال دیا، جو امید کر رہا تھا کہ کوہلی اس موسم گرما میں انگلینڈ کے خلاف اہم ٹیسٹ سیریز میں ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ تاہم، کوہلی نے 20 جون سے شروع ہونے والی سیریز سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا، جو کہ روہت شرما کے حالیہ ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد آیا۔
ٹیسٹ کیریئر کا آغاز اور عروج
ویراٹ کوہلی نے 20 جون 2011 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا، لیکن شروعات میں 4 اور 15 رنز بنا کر متاثر نہ کر سکے۔ مگر جلد ہی وہ اس فارمیٹ میں ڈھل گئے اور دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار ہونے لگے۔ انہیں ’چیز ماسٹر‘ کہا جانے لگا — ایک ایسا بلے باز جو ہدف کے تعاقب میں بے مثال تھا۔
قیادت کا دور
2014 میں انہوں نے ایم ایس دھونی سے کپتانی سنبھالی اور تقریباً آٹھ سال تک ٹیم کی قیادت کی۔ ان کی قیادت میں انڈیا نے کئی یادگار فتوحات حاصل کیں، تاہم فارم میں کمی کے باعث انہوں نے 2022 میں کپتانی سے دستبرداری اختیار کر لی۔
عظیم بلے بازوں میں شمار
ویراٹ کوہلی کو ہمیشہ عالمی سطح پر عزت کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کے ’فیب فور‘ یعنی چار عظیم بلے بازوں میں شامل رہے، جن میں کین ولیمسن، سٹیو سمتھ اور جو روٹ بھی شامل تھے۔
گرتی ہوئی فارم اور حالیہ کارکردگی
2011 سے 2019 کے دوران ان کی اوسط 55 کے قریب رہی، لیکن پچھلے دو برسوں میں یہ کم ہو کر 32.56 رہ گئی۔ ان کی آخری ٹیسٹ سنچری نومبر 2023 میں پرتھ میں آسٹریلیا کے خلاف بنی تھی۔
مکمل بین الاقوامی کرکٹ سے واپسی؟
کوہلی نے پچھلے سال ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لی تھی۔ اب ٹیسٹ کرکٹ سے کنارہ کشی کے بعد یہ سوال شدت اختیار کر گیا ہے کہ آیا کوہلی جلد ہی ون ڈے فارمیٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لیں گے؟
بی سی سی آئی کے لیے چیلنج
انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں پر مشتمل اہم ٹیسٹ سیریز سے قبل بی سی سی آئی کو اب کوہلی اور روہت شرما کی جگہ پر نئے کھلاڑیوں کو تیار کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔ یہ دونوں کھلاڑی طویل عرصے تک بھارتی بیٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی رہے ہیں۔
ایک دور کا اختتام
ویراٹ کوہلی کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینا محض ایک ذاتی فیصلہ نہیں بلکہ بھارتی کرکٹ کے ایک سنہری دور کا اختتام ہے۔ ان کا کیریئر نہ صرف اعداد و شمار کی روشنی میں شان دار رہا، بلکہ انہوں نے ایک نسل کو ٹیسٹ کرکٹ سے محبت کرنا سکھایا۔
"میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کو ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ یاد رکھوں گا" — ویراٹ کوہلی