آواز دی وائس : وجئے واڑہ کے ایم اُدے کرشنا ریڈی،جنہوں نے پرکاسم ضلع کے ایک چھوٹے سے گاؤں اُلاپالم سے آکر آل انڈیا لیول کا آئی پی ایس رینک حاصل کیا، ثابت کیا ہے کہ جدوجہد، نظم و ضبط اور لگن کے ذریعے کوئی بھی خواب پورا کیا جا سکتا ہے۔ انڈین سول سروسز امتحان 2024 میں 350 واں رینک حاصل کرکے، اس نے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) میں جگہ حاصل کی اور ملک بھرکےنوجوانوں کے لیے ایک مثال بن گئے۔
ادے کرشنا کا بچپن مشکلات سے بھرا ہوا تھا۔ اس نے کم عمری میں ہی اپنے والدین کو کھو دیا۔ اس کی پرورش اس کی دادی رامانما نے کی، جنہوں نے اسے کھانا، کپڑےاور تعلیم فراہم کرنے کے لیے سبزیاں فروخت کیں۔ اسی دوران ان کے چچا کوٹی ریڈی نے ان کی زندگی کو سمت دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ ادے،جس نے ایک سرکاری تلگو میڈیم اسکول میں تعلیم حاصل کی، 2013 میں ایک کانسٹیبل کے طور پر محکمہ پولیس میں شامل ہوا۔ اس نے گڈالورو اور رامایا پٹنم میرین پولیس اسٹیشنوں میں خدمات انجام دیں۔ لیکن پولیس سروس میں ایک سینئر افسر کی طرف سے بدسلوکی اس کے لیے ایک اہم موڑ بن گئی۔ اس نے عزم کیا کہ ایک دن وہ وردی میں ایک ایسا مقام حاصل کرے گا جہاں سے وہ وقار کے ساتھ تبدیلی لا سکے گا
جدوجہد کی لمبی راتیں، کامیابی کی صبح
سال2018 میں، اس نے کانسٹیبل کی نوکری سے استعفیٰ دے دیا اور سول سروسز کے لیے پوری طرح سے تیاری شروع کر دی۔ تین بار ناکامی کے بعد بھی اس نے ہمت نہیں ہاری۔ 2022 میں، اس نے اپنی چوتھی کوشش میں 780 واں رینک حاصل کیا اور انڈین ریلوے مینجمنٹ سروس (IRMS) میں منتخب ہوا۔لیکن یہ اس کا مقصد نہیں تھا۔ اس نے ٹریننگ کے دوران دوبارہ کوشش کی اور 2024 میں 350 ویں رینک کے ساتھ آئی پی ایس آفیسر بننے کا اپنا خواب پورا کیا۔
دادی کے آشیرواد اور چچا کا تعاون میری طاقت ثابت ہوا۔ادے نے کہا، "میری کامیابی میری دادی اور چچا کے آشیرواد کی وجہ سے ہے۔" اس نے بتایا کہ کس طرح اس کی دادی نے اسے اخلاق، صبر اور محنت سکھائی۔ انہوں نے کہاکہ ہم، ہندوستان کے نوجوان، غیر معمولی صلاحیتوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اسے پہچانیں اور مقصد کے لیے ایماندار رہیں۔
'109 ہیلپ لائن' کا خواب - صرف جانوروں کے لیے وقف انسانی معاشرہ ہی نہیں،
ادے کا دل جانوروں کے لیے بھی دھڑکتا ہے۔ وہ جانوروں کی مدد کے لیے ملک بھر میں '109' ایمرجنسی ہیلپ لائن شروع کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا، "جانور بھی انسانوں کی طرح دیکھ بھال اور احترام کے مستحق ہیں۔ میں اس سمت میں سنجیدگی سے کام کروں گا۔
انگریزی زبان ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن یہ میری طاقت بن گئی۔
تلگو میڈیم میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد انگریزی ایک بڑا چیلنج تھا۔ لیکن ادے نے ہمت نہیں ہاری۔ انہوں نے کلاس 1-10 کی انگریزی کتابوں، NCERT، ریمنڈ مرفی کی انگلش گرامر، اور چیتن بھگت کے ناولوں سے زبان پر عبور حاصل کیا۔ روزانہ انگریزی اخبار پڑھنے کی عادت نے اسے اعتماد دیا۔ادے کا مانناہے کہ کوچنگ سے صرف 10% مدد ملتی ہے، جب کہ90 فیصد کامیابی کا انحصار خود نظم و ضبط، صبر اور مسلسل مشق پر ہوتا ہے۔ وہ امیدواروں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ روزانہ 8-12 گھنٹے مطالعہ کرکے، صحت بخش خوراک،مناسب نیند اور یوگا کرکے ذہنی توازن برقرار رکھیں۔
سرپرستی نے رخ بدل دیا۔
ادے کی کامیابی میں سینئر افسران کی رہنمائی نے اہم کردار ادا کیا۔ اس نے مہیش بھاگوت (اے ڈی جی )، کے این کمار (آی اے ایس )، تروپتی راؤ گنتا ( آی آر ایس ) اور رالپلی جگت سائی ( آی اے ایس ) جیسے افسران سے رہنمائی لی۔ وہ مہیش بھاگوت کو اپنا باپ مانتے ہیں۔
ادے کا پیغام ہے،کبھی بھی کسی کو اپنی عزت نفس مجروح نہ ہونے دیں... سخت محنت کریں، توجہ مرکوز رکھیں اور ہمیشہ اپنے آپ پر یقین رکھیں۔" آج ان کے چھوٹے بھائی پرانے کرشنا ریڈی بھی سول سروسز کی تیاری کر رہے ہیں۔
ان کی دادی رامانما نے جذباتی انداز میں کہا کہ خدا میرے پوتے کو خوش رکھے۔ وہ ہمیشہ اچھا کرے اور دوسروں کے لیے ایک تحریک بنے۔" ادے کرشنا ریڈی کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں مشکلات سے گھبرانا نہیں چاہیے، بلکہ انہیں سیڑھی بنا کر اوپر چڑھنا چاہیے۔ کانسٹیبل کی وردی سے لے کر آئی پی ایس کیپ تک یہ سفر صرف ایک شخص کی جیت نہیں ہے بلکہ سماج کے خوابوں کی جیت ہے