محمد عبدالمقیت نے حاصل کیا ریاستی سطح پر تیسرا مقام

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-08-2021
محمد عبدالمقیت
محمد عبدالمقیت

 

 

شیخ محمدیونس، حیدرآباد  

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے طالب علم محمد عبدالمقیت کو ریاستی سطح پر تیسرا مقام ملا ہے۔

حیدرآباد کے رہنے والے ذہین اور ہونہار طالب علم محمد عبدالمقیت ولد محمد عبدالحمید کو تلنگانہ اسٹیٹ انجینئرنگ ' ایگریکلچر اینڈ میڈیکل کامن انٹرنس ٹسٹ (Telangana State Engineering, Agriculture and Medical Common Entrance Test) میں ریاستی سطح پر تیسرا مقام ملا ہے۔

 محمد عبدالمقیت کے والد امدادی اسکول میں مدرس ہیں۔

محمد عبدالمقیت سری چیتنیہ کالج مادھا پور کے ہونہار طالب علم ہیں۔ وہ بچپن ہی سے کافی ذہین ہیں۔ مقیت نے ایس ایس سی امتحانات میں 9.8 گریڈ حاصل کئے جبکہ انٹر میڈیٹ امتحانات (ایم پی سی گروپ) میں 1000 کے منجملہ 982 نمبرات حاصل کئے۔

 انہیں انجینئرنگ زمرہ میں تیسرا مقام حاصل ہوا ہے۔ مقیت کو ایمسیٹ میں 160 کے منجملہ 156 نشانات حاصل ہوئے ہیں۔ ٹی ایس ایمسیٹ کیا ہے؟

ریاستی سطح پر انجینئرنگ' اگریکلچر اور میڈیکل کورسس میں داخلہ کیلئے ہر سال تلنگانہ اسٹیٹ انجینئرنگ' اگریکلچر اینڈ میڈیکل کامن انٹرنس ٹسٹ (ٹی ایس ایمسیٹ) کا انعقاد عمل میں لایا جاتا ہے۔

رواں سال 2لاکھ 27 ہزار امیدواروں نے شرکت کی اور 85.70 فیصد طلبہ کوالیفائی ہوئے۔

انجینئرنگ زمرہ میں ایک لاکھ 47 ہزار 991طلبہ نے ایمسیٹ امتحان میں شرکت کی اور 82.08 فیصد طلبہ کوالیفائی ہوئے۔ جب کہ اگریکلچر اور میڈیکل زمرہ میں 79009امیدواروں نے شرکت کی اور 92.48 فیصد امیدوار کوالیفائی ہوئے۔

محمد عبدالمقیت کل ہند سطح پر منعقدہ مختلف امتحانات میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواچکے ہیں۔ بٹس پلانی کی جانب سے منعقدہ امتحان میں مقیت نے 450 کے منجملہ 418 نشانات حاصل کئے۔ محمد عبدالمقیت سافٹ ویر انجینئر بننے کے خواہاں ہیں اور ان کا ہدف انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجیز(آئی آئی ٹیز)میں داخلہ ہے۔

محمد عبدالمقیت نے نمائندہ آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایمسیٹ میں ریاستی سطح پر تیسرے رینک کے حصول پر وہ بہت زیادہ مسرور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ آئی آئی ٹی میں داخلہ کے خواہاں ہیں اور اسی لحاظ سے تیاریوں میں مصروف ہیں۔

محمد عبدالمقیت نے بتایا کہ وہ آئی آئی ٹی میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم کے خواہاں ہیں اور ایک ماہر سافٹ ویر انجینئر بننا ان کا مقصد حیا ت ہے۔

انہوں نے ایمسیٹ میں شاندار کارکردگی کو اپنے والدین کی محنت و جستجو سے معنون کیا۔

انہو ں نے بتایا کہ والدین کی محنت اور مشقت کے باعث آج وہ تعلیمی شعبہ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

مقیت نے بتایا کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے ذریعہ نہ صرف اپنے مستقبل کو تابناک اور درخشاں بنانا چاہتے ہیں بلکہ اپنے والدین کو بہت زیادہ خوشیاں دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ روزآنہ 8 گھنٹے اسٹڈی کرتے ہیں۔انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ پہلے اپنے مقصد کا تعین کریں  پھر مقصد کے حصول کے لیے محنت شاقہ کریں۔

انہوں نے بتایا کہ منظم منصوبہ بندی اور سخت محنت اور جستجو کے ذریعہ ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محنت کبھی بھی رائیگاں نہیں جاتی۔ محمد عبدالمقیت کے والد محمد عبدالحمید نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے اپنے فرزند مقیت کی ایمسیٹ میں شاندار کامیابی پر خوشی و مسرت کا اظہار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے ان کی محنت رنگ لارہی ہے۔محمد عبدالحمید نے بتایا کہ وہ نلگنڈہ کے متوطن ہیں اور بچوں کی تعلیم کے لیے حیدرآباد منتقل ہوئے  اور ٹولی چوکی علاقہ میں مقیم ہیں۔

محمد عبدالحمید نے بتایا کہ وہ ایڈیڈ (امدادی اسکول) میں ٹیچر ہیں اور بچوں کو ہندی اور سماجی علم پڑھاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تعلیم ہی کے ذریعہ ترقی کے منازل طئے کئے جاسکتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے مقصد سے حیدرآباد کا رخ کئے ہیں۔

عبدالحمید کو ایک لڑکا محمد عبدالمقیت اور ایک لڑکی ہے۔لڑکی ' انٹر میڈیٹ میں زیر تعلیم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مقیت نے ٹی ایس ایمسیٹ میں اعلیٰ رینک کے حصول کے ذریعہ ان کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

محمد عبدالحمید نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ان کا لڑکا بہترین اور ماہر سافٹ ویر انجینئر بن کر ملک اور قوم کی خدمت کرے گا۔