کنور:سنی اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ایس ایس ایف) کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مسلم نوجوان کیرالہ کے کنور کی سڑکوں پر نکل آئے۔ ایس ایس ایف کی تشکیل کیرالہ میں 29 اپریل 1973 کو شیخ ابوبکر احمد کی سرپرستی میں ہوئی تھی۔ یہ آل انڈیا سنی جمعیت العلماء سے وابستہ ہے۔
Immensely pleased to inaugurate the SSF Golden Fifty Students Conference held at Jawahar Municipal Stadium in Kannur, Kerala. @SSFKerala pic.twitter.com/JEMlT2j6oh
— Sheikh Abubakr Ahmad الشيخ أبوبكر أحمد (@shkaboobacker) April 29, 2023
کنور کے جواہر میونسپل اسٹیڈیم میں ہونے والی عوامی کانفرنس میں دو لاکھ سے زیادہ طلباء اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ مسلم اسکالر اور طلبہ تنظیم کے سرپرست شیخ ابوبکر احمد نے کہا، "یہ ملک کا سب سے بڑا طلبہ کا اجتماع ہے، جس نے ایک اخلاقی طلبہ جماعت کی حوصلہ افزائی کی اور اس اعلان کو نشان زد کیا جو سیکولر اقدار اور اخلاقی اصولوں کے ساتھ قوم کی رہنمائی کرنے کے قابل ہے۔"
. احمد نے چھ روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے ریاست اور مرکزی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ نفرت اور فرقہ وارانہ انتشار کے خلاف کام کریں۔ احمد نے ’دی کیرالہ سٹوری‘ پر پابندی لگانے کا بھی مطالبہ کیا، جو ایک ہندوتوا پروپیگنڈہ فلم ہے جس میں جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوبی ہندوستانی ریاست ’لو جہاد‘ کا مرکز ہے۔ کانفرنس کا تھیم ’’نمل انڈین جنتا‘‘ تھا جس کا ترجمہ ’’ہم، ہندوستان کے لوگ‘‘ ہے۔
کانفرنس کے مرکزی دروازے کو نئی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مرکزی دروازے بابِ مولانا ابوالکلام آزاد سے مشابہت کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ کانفرنس کے گیٹ کی تعمیر نے حکومت کے اسکولی نصابی کتابوں سے عظیم مسلم شخصیت کی شراکت کو خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف ایک واضح ردعمل کے طور پر بھی کام کیا۔