کشمیر: عابد حسین اور صدف میر شیوننگ اسکالرشپ کے لیے منتخب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 05-07-2022
 کشمیر: عابد حسین اور صدف میر شیوننگ اسکالرشپ کے لیے منتخب
کشمیر: عابد حسین اور صدف میر شیوننگ اسکالرشپ کے لیے منتخب

 


آواز دی وائس، سری نگر

کشمیر میں تعلیم کا رجحان پہلے کے مقابلہ میں زیادہ بڑھ گیا ہے، نہ صرف وہاں  کے نوجوان لڑکے بلکہ لڑکیاں بھی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کامیابی کےجھنڈے بلند کر رہی ہیں۔ حال ہی میں عابدحسین اور صدف میر کو بھی تعلیمی میدان میں ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ وہ دونوں اعلیٰ تعلیم کے لیے اب برطانیہ کے لندن اسکول آف اکانومکس کے لیے روانہ ہونے والے ہیں۔

رواں سال دو  کشمیریوں نوجوان یعنی عابد حسین اور صدف میر نے شیوننگ اسکالرشپ میں جگہ بنا لی ہے۔

 عابد حسین اور صدف میر کو بالترتیب لندن اسکول آف اکنامکس سے سوشل انوویشن، انٹرپرینیورشپ میں ماسٹرز اور یونیورسٹی کالج لندن سے ایجوکیشنل پلاننگ، اکنامکس اور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ میں ماسٹرز کرنے کے لیے انتہائی مسابقتی اور باوقار شیوننگ اسکالرشپ کے لیے منتخب کر لیے گئے ہیں۔

عابد حسین

عابد حسین کی عمر 24 سال ہے ۔ انہوں نے سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر سے قانون  میں گریجویشن کیا ہے ۔ وہ پہلی خواندہ نسل(first-generation learner)سے تعلق رکھتے ہیں۔

 عابد حسین نے لندن کے لیے منتخب ہونے پر کہتے ہیں کہ شیوننگ ایوارڈ کے لیے درخواست دینے سے پہلے وہ تذبذب کے شکار تھے۔یہ سارا عمل ان  کے لیے چیلنجیز، پریشانیوں اور جوش و خروش سے بھرا ہوا تھا۔

وہ گذشتہ سال شیوننگکے لیے ریزرو امیدوار تھے اور تاہم وہ منتخب نہ ہو سکے۔اس وجہ سے وہ مایوس ہوگئے اور  لندن کے معروف سکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس میں شمولیت کا خواب ان کے لیے تقریباً چکنا چور ہوکر رہ گیا تھا۔ وہ بتاتے ہیں کہ  میں نے اس خواب کو پورا کرنے کی دوبارہ کوشش اور پھر میں شیوننگ اسکالرشپ کے لیے منتخب ہوگیا۔

عابدحسین نے ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو اس پورے سفر میں ان کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے مسلسل موجود تھے۔ان میں خاص طور پر ایڈووکیٹ حسنین خواجہ ، شعیب، محسن اور انوراگ سنگھ وغیرہ کے نام شامل ہیں، جو اس پورے عمل میں ان کی رہنمائی کرتے رہے اور انہیں حوصلہ دیتے رہے۔

صدف میر

صدف میر کی عمر بھی 24 سال ہے۔ وہ اپنےوالدین کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں اور انہوں نے ڈگری کالج، بیمینہ سے بی کام (آنرز) کیا ہے۔  وہ بھی اپنی دوسری کوشش میں شیوننگ اسکالرشپ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

انہیں غیر منافع بخش تنظیموں میں کام کا وسیع تجربہ ہے۔ صدف میر نے کشمیر کے طلباء کو شیوننگ اسکالرشپ کی سفارش کی ہے اور انہیں زیادہ سے زیادہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا ہے۔

انہوں نے کالج کے دوران انٹرنشپ اور رضاکارانہ مواقع میں حصہ لینے کا مشورہ دیا۔ ان کے مطابق اچھا تعلیمی پس منظر رکھنے میں مدد ملتی ہے، تاہم یہ کیریئر بنانے کا واحد اہم پہلو نہیں ہے۔