اقوام متحدہ میں ہندوستانی آواز بننا چاہتا ہوں۔ شاداب

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-01-2021
وزیراعظم مودی نے شاداب سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات کی
وزیراعظم مودی نے شاداب سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات کی

 

علی گڑھ:
شاداب نے وزیرعظم نریندر مودی سے گفتگو کے دوران یہ خواہش ظاہر کی ہے وہ اپنے وطن کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں اور مادرعلمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں. علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے 11 ویں کے طالب علم شاداب ، ان بچوں میں شامل ہیں جہنیں یوم جمہوریہ کے ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔اس سے قبل وزیراعظم مودی نے ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے ان سے بات کی. وزیراعظم نے سوال کیا کہ آپ کو اچھا کام کرنے کے لئے ترغیب کس سے ملتی ہے؟ اس پر شادادب نے کہا کہ والدین اور اساتذہ ان کے لئے باعث ترغیب ہیں.
شاداب نے کہا کہ وزیراعظم سے گفتگو کرنے سے پہلے تھوڑا نروس تھا مگر جب ان سے گفتگو شروع  ہوئی تو ڈر ختم ہوگیا،کانفیڈنس آگیا کیونکہ پی ایم کا برتاو اچھا لگا. وہ دوستانہ رویہ رکھتے ہیں. میں پی ایم کی باتوں سے متاثر ہوا ہوں. 
شاداب کا کہنا ہے وہ سول سروسیزمیں جانا چاہتے ہیں اور اقوام متحدہ میں بھارت کی نمائیندگی کرنا چاہتے ہیں.شاداب ، جو اے ایم یو سے 11 ویں کلاس میں پڑھائی کر رہے ہیں،انہیں امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے 20 لاکھ روپے اسکالرشپ حاصل ہوئی تھی جس کی بنیاد پر انہوں نے امریکہ سے دسویں کلاس پاس کی تھی.ہائی اسکول میں 97.6 فیصد اسکورحاصل کرکے وہ اسکول میں پہلے نمبر پر رہے. اسکالرشپ کے لئے بھارت سمیت دنیا کے چالیس ممالک کے 800 طلباء امیدوار تھے.
شاداب نے بتایا کہ ان کا خواب اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے افسر کی حیثیت سے ہندوستان کی نمائندگی کرنا ہے۔ وہ آئی اے ایس بننا چاہتے ہیں۔ اقوام متحدہ میں جانے کے لئے دس سالہ سماجی خدمات کا تجربہ بھی ضروری ہے۔ اس کے لئے ، رضاکار کی حیثیت سے امریکن فیلڈ سروس کے ساتھ رجسٹریشن ہو رہی ہے۔ مجھے امریکہ میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے دنیا کے بارے میں سوچنے کا وقت ملا۔ پہلے میں صرف اپنے شہراور ملک کے بارے میں ہی سوچتا تھا۔ وہ کہتے ہیں دنیا بہت بڑی ہے۔ تمام ممالک کو ایک ساتھ رہنا چاہئے۔ پاکستان کا ایک طالب علم بھی ہمارے ساتھ تھا۔ہم نے کبھی یہ محسوس نہیں کیا کہ دونوں ممالک کے مابین کوئی تنازعہ ہے۔
شاداب نے بتایا کہ انہوں نے نویں درجہ تک اردو میڈیم سے پڑھائی کی ہے. اس کے بعد دسویں کے لئے امریکہ چلے گئے اور اب اے ایم یو میں گیارہویں کلاس میں آرٹس سے پڑھائی کر رہے ہیں. شادادب کا کہنا ہے کہ اردو میڈیم والے بھی دوسروں کی طرح ہی بہتر رزلٹ کر سکتے ہیں.میڈیم سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ اصل چیز محنت اور لگن ہے.       
شاداب کے بھائی صمد نورجو ایم سی اے کر رہے ہیں بتاتے ہیں کہ گھرمیں خوشی کا ماحول ہے.والدین زیادہ خوش ہیں کیونکہ انہوں نے زندگی میں زیادہ اسٹرگل کیا ہے.واضح ہوکہ شاداب کے والد ارشد نور موٹر میکنک ہیں اور علی گڑھ کے جمال پور علاقے میں رہتے ہیں.