راشد حسین: بائیڈن انتظامیہ میں ایک اور مسلم چہرہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-07-2021
بائیڈن حکومت میں اہم عہدوں پرمسلمانوں کی تقرری
بائیڈن حکومت میں اہم عہدوں پرمسلمانوں کی تقرری

 

 

واشنگٹن:امریکی صدرجوبائیڈن اہم عہدوں پرمسلمانوں کاتقرر بھی کر رہے ہیں۔ یہ ان کے انتخابی وعدے کےعین مطابق ہے۔حال ہی راشد حسین کوبین الاقوامی مذہبی آزادی کا سفیربنایاگیاہے وہ بھارتی نژاد امریکی شہری ہیں۔ اس سے پہلے ایک ہندوستانی نزاد خاتون عذراضیا کوامریکہ کی نئی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے جمہوریت اور انسانی حقوق بنایاگیا تھا۔

وہ محمکہ خارجہ میں امریکہ کی ان اہم ترجیحات کو آگے بڑھانے کے لیے کوششوں کی رہنمائی کریں گی۔ اب راشد حسین کو بین الاقوامی مذہبی آزادی کے سفیر کے طورپر منتخب کیا گیا ہے۔

راشد حسین ایسے پہلے مسلمان ہیں جو مذہبی آزادی کے شعبے میں امریکی سفارتی امور کی قیادت کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق راشد حسین اس وقت قومی سلامتی کونسل میں شراکت داری اور عالمی مصروفیات کے ڈائریکٹر ہیں۔ اس سے قبل وہ محکمہ انصاف کے قومی سلامتی ڈویژن میں سینئر وکیل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں

۔اوباما انتظامیہ کے دوران راشد اسلامی تعاون کی تنظیم (OIC) کے لیے امریکی خصوصی ایلچی، انسداد دہشت گردی کے اسٹریٹجک کمیونیکیشنز اور ڈپٹی ایسوسی ایٹ وائٹ ہاؤس کونسل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

راشد حسین نے بطور ایلچی کثیرالجہتی تنظیموں جیسے اسلامی تعاون تنظیم، اقوام متحدہ،غیر ملکی حکومتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ تعلیم، کاروبار، صحت، بین الاقوامی سلامتی، سائنس اور ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں شراکت داری کو فروغ دینے کے لئے کام کیا۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک اور مسلمان خضر خان کو اہم عہدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وہ بھی جنوب ایشیا سے ہیں. وائٹ ہاؤس کے مطابق خضر خان کو امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کا کمشنر مقرر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ امریکی مسلم خضر خان نے گزشتہ صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن کی نامزدگی کی تائید کی تھی۔

یاد رہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ہے کہ اگر وہ صدر بنے تو روزمرہ کے معاملات پر امریکی مسلمانوں کی تجاویز اور خدشات کو پیشِ نظر رکھیں گے اور مسلمان "آوازوں" کو اپنی انتظامیہ میں شامل کریں گے۔اب بائیڈن اپنے اسی وعدے کو پورجا کرتے نظر آرہے ہیں۔

 دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسری طرف اس وقت امریکی صدر ٹرمپ کہتے رہے تھے کہ ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن سیاسی مقاصد حاصل کے لئے ایسے بیانات دیتے ہیں، جو ووٹروں کو سیاسی تسلیاں اور دلاسے دینے کے لئے ہیں۔ لیکن اب بائیڈن کے ان فیصلوں نے ثابت کردیا کہ ان کے انتخابی وعدے زبانی جمع خرچ نہیں تھے۔

(ایجنسی ان پٹ )