اے ایم یو کے ڈاکٹرز کا کمال: دومریضوں کی’بلیک فنگس‘کا کامیاب آپریشن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-05-2021
اے ایم یو کا ایک اور کارنامہ
اے ایم یو کا ایک اور کارنامہ

 

 

 منصور الدین فریدی ۔ نئی دہلی/ علی گڑھ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایک اچھی خبر آئی ہے۔ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) میں کورونا سے صحتیاب ہونے کے بعد ’بلیک فنگس‘ کا شکار ہونے والے دو مریضوں کا کا میاب آپریشن ہوا۔ جو کہ جے این ایم سی کے ڈاکٹروں کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ اس کا اعلان خود مسلم یونیورسٹی کے وائس چا نسلر ڈاکٹر طارق منصور نے ،ٹیوٹر‘ پر کیا اور میڈیکل کی ٹیم کو مبارک باد دی۔یونیورسٹی کے مطابق میڈیکل کالج میں زیر علاج جن دو مریضوں کا بلیک فنگس کا کامیاب آپریشن کیا گیا ہے ان کے نام موہن لال اور ویوک ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں ذیابیطس کے مریض بھی تھے۔انہیں کورونا میں مبتلا تھے ،انہیں کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد بلیک فنگس کی شکایت ہوئی ۔جیسا کہ اب ملک میں بہت زیادہ ہورہا ہے۔ 65 سالہ ، موہل لال اور 22 سالہ ، ویوک کوصحت یاب ہونے کے فورا بعد یکطرفہ ناک کی رکاوٹ ، چہرے میں درد ، سوجن ، بے حسی ، بینائی کی دھندلا پن کا شکار ہورہے تھے۔

awazurdu

پروفیسر محمد آفتاب (محکمہ اوٹلرینگولوجی) ، جنہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ ان کا آپریشن کیا اور ڈاکٹر وجاہت رضوی (محکمہ اوپتھلمولوجی) نے بتایا کہ ابتدائی مشاورت کے نتیجے میں یہ مریض اطمینان بخش حالت میں ہیں،دونوں تیزی کے ساتھ روبصحت ہیں۔ ڈاکٹر نازیہ توحید کی سربراہی میں اینستھیزیا ٹیم نے سرجریوں میں مدد کی۔موہن لال اور ویوک کا یہ آپریشن اینڈو اسکوپک طریقہ کار انجام دیا ،گیا تھا جس کی وجہ سے تیزی کے ساتھ روبصحت ہونے کا امکان ہوتا ہے۔اس میں درد اور تکلیف کن ہوتی ہے۔ تاہم مریضوں کو قریب سے مشاہدہ کیا جاتا ہے۔

awazurdu

بلیک فنگس کا کامیاب آپریشن کرنے والی میڈیکل ٹیم

۔ چونکہ بلیک فنگس بہت ہی جارحانہ بیماری ہے ،اس لئے مریضوں کو آبزرویشن میں رکھا گیا ہے۔پروفیسر آفتاب نے بتایا کہ انہیں ایسے معاملات کے زیادہ مریض مل رہے ہیں۔ ان مریضوں کا ہنگامی بنیادوں پر آپریشن کیا جارہا ہے۔ جے این ایم سی کے پاس ٹراما سنٹر ایمرجنسی کے قریب پوسٹ کوڈ کی او پی ڈی بھی ہے۔ پروفیسر شاہد اے صدیقی (جے این ایم سی پرنسپل) نے متنبہ کیا کہ کورونا کے مریض وائرس سے بازیابی کے بعد دو یا تین ہفتوں بعد بلیک فنگس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

یہ معاملہ پورے ملک میں بڑھ گیا ہے اور لوگوں میں فنگس سے متعلق مخصوص علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے ناک کا بند ہونا ، ناک کا خشک ہونا ۔اس کے ساتھ سیاہ پرت بننا اور ناک کے گرد سیاہ دھبوں کا نمودار ہونا۔

اس انفیکشن پر جلد قابو پانے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ جارحانہ ہے اور مردہ بافتوں کو ختم کرنا ہوتا ہے۔ بعض اوقات سرجنز کو اسے دماغ تک جانے سے روکنے کے لیے مریضوں کی ناک، آنکھیں یہاں تک کہ ان کے جبڑے نکالنے پڑتے ہیں۔ذیابیطس کے مریض جن کے خون میں زیادہ شوگر ہوتی ہے ان کو بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کامیاب سرجریوں کے لئے ای این ٹی کے ماہرین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جے این ایم سی کے ہیلتھ ورکرز کوویڈ مریضوں کو علاج اورصحتیابی کے بعد کے مرحلے میں بہت احتیاط کا مظاہرہ کررہے ہیں جو قابل ستائش ہے۔