افغانستان میں موجودہ پرتشدد حالات کا ذمہ دار کون ہے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-08-2021
یہ ہیں افغانستان کے حالات کے ذمہ دار
یہ ہیں افغانستان کے حالات کے ذمہ دار

 

 

اگر کسی افغان سے پوچھیں تو ان کے مطابق دائمی وجہ پاکستان کے علاوہ وہ آج کل امریکی صدر کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد پر تمام غصہ اتار رہے ہیں۔

افغانستان میں سوشل میڈیا پر زلمے ہیش ٹیگ  ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ افغان صارفین ان پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ موجودہ صورت حال کی تمام تر ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے۔

اس میں سرکاری میڈیا بھی کسی صورت پیچھے نہیں۔ سرکاری افغان ٹی وی اور ریڈیو آر ٹی اے نے واشنگٹن ایگزامنر اخبار کا ایک مضمون دری میں ترجمہ کر کے شیئر کیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ زلمے خلیل زاد سے ان کی ذمہ داری واپس لی جائے۔

تین برس قبل اس وقت کے وزیر خارجہ مائک پامپیو نے زلمے خلیل زاد کے وزارت خارجہ میں شمولیت کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد بقول ان کے ’مصالحتی عمل میں مدد‘ تھا۔ افغانستان میں پیدا ہونے والے پختون خلیل زاد کو اس وقت ایک قدرتی انتخاب مانا گیا۔ مائیکل روبن نے اس مضمون میں لکھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے تمام تر عرصے کے دوران انہوں نے یہ دعوی کیا کہ اسلامی تحریک تبدیل ہوچکی ہے۔

پھر ان پر امریکی انتظامیہ کے ٹیکس کے پیسے پر سب سے زیادہ سفر کرنے والے اہلکار بھی قرار پائے۔

مصنف نے لکھا کہ اب وقت ہے کہ خلیل زاد کو واپس بلا لیا جائے کیونکہ انہوں نے اس مصالحتی عمل کا کنٹرول کھو دیا ہے۔ اس کی بجائے انہیں اب وقت امریکی سینٹ کے سوالات کے جواب دینے میں گزارنے چاہییں کہ یہ تمام عمل اس نوبت کو کیسے پہنچا۔ ٹوئٹر پر ایک افغان صارف بشیر احمد قصانی لکھتے ہیں کہ زلمے خلیل زاد کو برطرف کر دیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک میڈیا ایکٹویسٹ حامد علمی کی ان کے خلاف مہم کو سب کو سپورٹ کرنا چاہیے۔