بیجنگ:تقریباً 55 اویغور تنظیموں نے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 9 دسمبر کو اویغور نسل کشی کی شناخت کے دن کے طور پر تسلیم کریں۔
9 دسمبر 2021 کو برطانیہ میں قائم ایک آزاد اویغور ٹریبونل نے اپنے نتائج کا اعلان کیا کہ چین نے اپنے سنکیانگ کے علاقے میں ایغوروں اور دیگر نسلی اقلیتوں کے خلاف نسل کشی کی ہے۔
20 ممالک کی اویغور تنظیموں نے عالمی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ چینی حکومت کے مسلم اکثریتی اویغوروں کے خلاف انسانی حقوق کے مظالم کے خاتمے کے لیے کارروائی کریں۔
ورلڈ اویغور کانگریس(WUC) کے صدر ڈولکن عیسیٰ نے کہا کہ 9 دسمبر 2021 کو 18 ماہ کی تحقیقات کے بعد، اور لاکھوں صفحات پر مشتمل دستاویزات کو پڑھنے اور گواہوں کی سماعتوں کے بعد اویغور ٹریبونل نے مشرقی ترکستان میں چین کے جرائم کو نسل کشی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس دن کو اویغور نسل کشی کی شناخت کا دن قرار دے کر، ہم عالمی برادری کی توجہ اس جاری نسل کشی کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں۔ اس دن کو منا کر، ہم نسل کشی کو روکنے کے لیے ممالک، لوگوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو متحرک کرنا چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے اگست کے آخر میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں ناجائز گرفتاریوں، جبری اسقاط حمل، تشدد اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں سمیت زیادتیوں کو دستاویزی شکل دی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اویغوروں کے خلاف مظالم "بین الاقوامی جرائم، خاص طور پر انسانیت کے خلاف جرائم" بن سکتے ہیں۔