امریکہ کا ردعمل: پاکستان میں آئینی جمہوری اصولوں کی پرامن عملدرآمد کی حمایت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-04-2022
امریکہ کا ردعمل:  پاکستان میں آئینی جمہوری اصولوں کی پرامن عملدرآمد کی حمایت
امریکہ کا ردعمل: پاکستان میں آئینی جمہوری اصولوں کی پرامن عملدرآمد کی حمایت

 

 

اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے صدرشہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے پر امریکا کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔  پیرکو شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے چند گھنٹے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ' ایک جمہوری پاکستان امریکا کے مفادات کے لیے اہم ہے۔

وائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ میں ساکی نے کہا کہ 'ہم آئینی جمہوری اصولوں کی پرامن عملدرآمد کی حمایت کرتے ہیں'۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے مزیدکہا کہ امریکا یقینی طور پر قانون کی حکمرانی اور قانون کے تحت مساوی انصاف کے اصولوں کی حمایت کرتا ہے۔ ساکی نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس نے ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے ،خواہ قیادت کوئی بھی ہو اس میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔

 پریس بریفنگ میں ساکی سے ایک سوال کیا گیا کہ کیا بائیڈن شہباز شریف کو فون کریں گے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مستقبل میں فون کالز کے لحاظ سے، میرے پاس اس وقت کہنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو نیا قائد ایوان منتخب کرلیا جس کے بعد شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔ خیال رہےکہ نئے قائد ایوان کے لیے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی وزیراعظم کے امیدوار تھے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد شہباز شریف واحد امیدوار رہ گئے تھے۔