برطانیہ: پناہ گزینوں کو لیا گیا حراست میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-07-2021
پناہ گزینوں پر لگام
پناہ گزینوں پر لگام

 

 

  لندن:چھوٹی کشتیوں میں برطانوی ساحل پر پہنچنے والے سینکڑوں افراد کو فوری طور پر گرفتار کر کے امیگریشن کے حراستی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔عرب نیوز کے مطابق یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے سیاسی پناہ کے دعوؤں کا مکمل جائزہ لیے بغیر تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے ایک نئی پالیسی کا آغاز کر دیا ہے۔ زیر حراست افراد میں جنگ زدہ ممالک میں سمگلنگ اور تشدد کا نشانہ بننے والے افراد شامل ہیں جہاں برطانیہ لڑا ہے، جیسے افغانستان اور عراق۔

 عام طور پر ایسے پس منظر والے تارکین وطن کو جب تک ان کی پناہ کے کیسز چلتے ہیں، رہائش فراہم کی جاتی ہے لیکن اب انہیں فوری طور پر گرفتاری اور ممکنہ طور ملک بدری کا سامنا ہے۔

 وکلا نے وزارت داخلہ پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ’انھوں نے بچوں کی عمر کی غلط جانچ کرتے ہوئے انہیں براہ راست امیگریشن کے حراستی مراکز میں بھیج دیا ہے۔

ڈنکن لیوس سالسٹرز کے پبلک لا اینڈ امیگریشن کے ڈائریکٹر توفیق حسین نے نئے قومیت اور سرحدوں کے بل کو ’طاقت کا گھمبیر استعمال‘ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’انہوں نے مؤثر طریقے سے پناہ کے نظام کو نظرانداز کرتے ہوئے اور مضبوط دعوؤں والے افراد سے یہ کہنا شروع کیا ہے کہ ان کا دعویٰ کمزور ہے، ان کو اپیل نہیں مل سکتی ہے اور وہ انہیں جلدی سے ہٹانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘ توفیق حسین کا مزید کہنا تھا کہ ’مکمل نکتہ نظر ان مقامات سے آنے والے لوگوں کو انکار کرنا ہے جہاں وزارت داخلہ جانتا ہے کہ افراد کو نقصان اور ظلم و ستم کا خوف ہے۔‘