ٹوئٹر :حریف سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا لنک شیئر کرنا ممکن نہیں

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 19-12-2022
ٹوئٹر :حریف سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا لنک شیئر کرنا ممکن نہیں
ٹوئٹر :حریف سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا لنک شیئر کرنا ممکن نہیں

 

 

نیویارک: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے اعلان کیا ہے کہ کسی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا لنک شیئر کرنے پر اکاؤنٹ ہٹا دیا جائے گا-

دوسری جانب ایلون مسک نے اپنے متعلق رائے جاننے کے لیے ایک نیا پول بھی کروایا۔ ٹوئٹر نے جاری کیے گئے بیان میں واضح کیا ہے کہ کسی بھی تیسری پارٹی کی سوشل میڈیا ویب سائٹ کا لنک شیئر کرنے پر نہ صرف ٹویٹ بلکہ اکاؤنٹ بھی ہٹا دیا جائے گا۔

بیان کے مطابق ٹوئٹر صارفین کو انسٹاگرام یا دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا یوزر نیم بھی شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ٹوئٹر کی اس نئی پالیسی کے بعد کوئی بھی صارف ٹویٹ میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کا لنک اور نہ ہی یوزر نیم شیئر کر سکے گا۔ ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے اس نئی پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے صرف ایک لفظ لکھا ’کیوں؟

نئی پالیسی کے اعلان کے بعد ٹوئٹر کے مالک اور ارب پتی شخص ایلون مسک نے صارفین کی رائے جاننے کے لیے ایک پول بھی کروایا ہے کہ ’کیا مجھے بطور ٹوئٹر سربراہ برطرف ہو جانا چاہیے؟‘ پول میں صارفین کو اپنی رائے دینے کے لیے ہاں یا نہیں کی آپشن دی گئی ہے۔ ایلون مسک نے لکھا کہ وہ اس پول کے نتائج پر مکمل عمل کریں گے

ٹوئٹر کی نئی پالیسی کے تحت ٹیکنالوجی سرمایہ کار پال گراہم جیسی اہم شخصیات کے اکاؤنٹس بھی معطل ہوئے جس کے بعد ایلون مسک نے ٹویٹ کیا کہ انفرادی ٹویٹس کے بجائے وہ اکاؤنٹس معطل ہوں گے جن کا ’اولین‘ مقصد حریفوں کی پروموشن کرنا ہے۔

ایلون مسک نے بعد میں معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ پالیسی میں کسی بھی قسم کی اہم تبدیلی کرنے سے پہلے رائے شماری ہوگی۔

گزشتہ ہفتے ٹوئٹر نے ایلون مسک پر رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹ بھی معطل کر دیے تھے جن میں امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، ٹیلی ویژن چینل سی این این اور دیگر میڈیا گروپس سے وابستہ صحافی شامل ہیں، تاہم شدید تنقید کے بعد بحال کر دیے گئے تھے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل ہونے کے طریقہ کار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایلون مسک پر زور دیا کہ ٹوئٹر کی نئی پالیسیاں انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے احترام کے تحت بنائی جائیں۔

 

Should I step down as head of Twitter? I will abide by the results of this poll.

— Elon Musk (@elonmusk) December 18, 2022