ترک سیکورٹی کمپنیاں، افغانستان بھیجیں گی سیکورٹی اہلکار

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 09-07-2021
 کابل ہوائی اڈے کی حفاظت کے لیے ترک اہلکار
کابل ہوائی اڈے کی حفاظت کے لیے ترک اہلکار

 

 

انقرہ

افغانستان سے امریکی انخلااور طالبان کے قبضے کے بعددنیا کے سبھی ممالک اپنے لئے نئے امکانات کی تلاش میں ہیں۔ ترکی کی جانب سے ہزاروں شامی سیکورٹی اہلکاروں کوافغانستان بھیجاجاسکتاہے۔

اس اقدام کا مقصد افغانستان سے امریکا اور اس کے حلیفوں کے انخلا کے بعد کابل کے ہوائی اڈے کی حفاظت کے لیے سیکورٹی اہلکار فراہم کرنا ہے۔

شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں کو کابل بھیجنے کے حوالے سے ترکی اور اس کے ہمنوا بعض شامی گروپوں کی قیادت کے بیچ ابتدائی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ یہ اسی طرز پر ہے جس طرح اسے قبل لیبیا اور نگورنا کاراباخ ریجن کے لیے ہوا تھا۔

البتہ اس مرتبہ معاملہ مختلف ہو گا اور ترک حکام ان سیکورٹی اہکاروں کو سرکاری معاہدوں کے ذریعے ترک سیکورٹی کمپنیوں میں بھرتی کریں گے اس کے بعد سرکاری شکل میں انہیں افغانستان بھیجا جائے گا۔ غالب گمان ہے کہ ترکی کی انٹیلی جنس کے زیر نگرانی منتقلی کا یہ عمل آئندہ ستمبر میں شروع ہو جائے گا۔

شامی عناصر کو کابل ہوائی اڈے کے علاوہ سرکاری اور بین الاقوامی فورسز کی تنصیبات اور صدر دفاتر کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ جہاں تک ان کے معاوضے کا تعلق ہے توان شامی سیکورٹی اہلکاروں کو ماہانہ ڈھائی سے تین ہزار ڈالر ادا کیے جائیں گے۔ المرصد کے مطابق یہ معاملہ ابھی زیر غور ہے۔

ابھی تک اس پر عمل درامد یا اس کی تیاری کا مرحلہ نہیں آیا ہے۔ ترک حکام یا اس کے ہمنوا شامی گروپوں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ (ایجنسی ان پٹ )