لندن: مسلم لیگ ن کے بانی میاں محمد نواز شریف نے اب سے کچھ دیر قبل اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو کہہ دیا ہے کہ وہ عمران خان کو نہ تو فیس سیونگ دیں اور نہ ہی ان کی کوئی بات مانیں
دس لاکھ لانے کا دعوی کرنے والا ابھی تک دو ہزار بندے اکٹھے نہیں کر سکا۔ عوام کی لا تعالقی کی وجہ وہ شر انگیز جھوٹ ہیں جن کا کچا چٹھہ قوم کے سامنے آ چکا ہے۔ اس نے ایک کے بعد ایک جھوٹ اتنی بے دردی اور ڈھٹائی سے بولا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو مجبوراً اپنی خاموشی توڑ کر قوم کو سچ۔۔۔1/3
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) October 31, 2022
دوسری جانب ایمن آباد موڑ پر لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے آج عمران خان کا کہنا تھا کہ ’جب مشرف نے دونوں خاندانوں کو ہٹایا تو پوری قوم اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کھڑی ہوئی مگر آپ نے ان کو ڈرائی کلین کر کے ہم پر دوبارہ مسلط کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل پرویز مشرف نے این آر او دے کر پاکستانی قوم کا پیسہ اپنی طرف سے معاف کر دیا۔ ’آپ نے بند کمروں میں کبھی چور ہونے کا فیصلہ کیا اور کبھی پاک کر دیا۔‘ ’بیرونی سازش تب تک کامیاب نہیں ہوتی جب تک کہ اندر سہولت کار نہ ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ’نواز شریف اور ان کے سہولت کار سن لیں کہ پاکستانی قوم بھیڑ بکریاں نہیں کہ اُنھیں جہاں دل چاہے ہانک دیا جائے۔‘ عمران خان نے کہا کہ ’اداروں کی عزت تب ہوتی ہے جب قوم ان کی عزت کرے، ادارے اپنی عزت اپنے فیصلوں سے کرواتے ہیں۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا ’سوال یہ ہے کہ کیا یہ انقلاب الیکشن کے ذریعے آئے گا یا خونریزی کے ذریعے؟ چھ ماہ سے ملک میں ایک انقلاب کا مشاہدہ کر رہا ہوں، سوال صرف یہ ہے کہ آیا یہ بیلٹ باکس کے ذریعے نرم ہوگا یا خونریزی کے ذریعے تباہ کن؟