روس کے مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں روس سے الحاق کا ہوگا ریفرینڈم

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 21-09-2022
روس کے مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں روس سے الحاق کا  ہوگا ریفرینڈم
روس کے مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں روس سے الحاق کا ہوگا ریفرینڈم

 

 

ماسکو: یوکرین کے علیحدگی پسند حکام نے منگل کو کہا ہے کہ ماسکو کے زیر قبضہ علاقے آنے والے دنوں میں روس کے ساتھ الحاق پر ووٹ دیں گے۔

دوسری طرف یوکرینی فوج نے روس کی طرف سے قبضے میں لیا گیا علاقہ واپس لے لیا ہے۔  مشرقی علاقوں دونیتسک اور لوگانسک کے ساتھ ساتھ خیرسن کے جنوبی علاقے میں علیحدگی پسند حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس ہفتے جمعے سے شروع اور منگل کو ختم ہونے والے پانچ دنوں میں ووٹ ڈالیں گے۔

یہ علاقے یوکرین کے بھرپور جوابی حملے میں اگلے محاذ پر ہیں۔ حملے میں یوکرین کی فوج نے وہ سینکڑوں قصبے اور دیہات واپس للیے جو کئی ماہ تک روس کے زیر انتظام رہے۔

ان علاقوں کا روس میں انضمام کا مطلب لڑائی کی شدت میں بڑا اضافہ ہو گا کیوں کہ یہ کہنے کی کوشش کر سکتا ہے کہ وہ یوکرین فوج کے حملے کے خلاف اپنے علاقوں کا دفاع کر رہا تھا۔ کیئف نے کہا ہے کہ ’نمائشی‘ ووٹنگ کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ کیئف نے عہد کیا وہ روس کی طرف سے لاحق خطرات کا خاتمہ کر دے گا۔ کیئف کا کہنا ہے کہ اس سے قطع نظر کہ ماسکو اور اس کے لیے کام کرنے والوں نے کیا اعلان ہے،

اس کی فوج علاقے واپس لیتی رہے گی۔ لوگانسک میں علاقے میں علیحدگی پسند رہنما دینس میروشنی چینکو نے کہا کہ روس نواز قانون سازوں نے 23 سے 27 ستمبر ووٹنگ کے حق میں ووٹ دیا۔ اس کے تھوڑی دیر بعد دونیتسک میں علیحدگی پسند حکام سے منسلک نیوز پورٹل نے کہا کہ انہی تاریخون پر ووٹنگ کا اہتمام کیا جائے گا۔

صنعتی علاقے دونبیس کے بڑے حصے دونیتسک اور لوگانسک پر مشتمل ہیں جن پر 2014 سے روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کی عمل داری ہے۔ اس سے ملک گیر مظاہروں کے بعد کریملن دوست یوکرینی صدر کی حکومت ختم ہو گئی تھی۔

اس کے ساتھ ہی روس نے بحیرہ اسود کے کنارے پر واقع جزیرہ نما کرائمیا کو ووٹ کے ذریعے یوکرین سے الگ کر کے اپنے ساتھ شامل کر لیا تھا۔ اس اقدام کو کیئف اور مغرب نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ مغربی ملکوں نے روس پر پابندیاں عائد کر دیں۔ یوکرین کے جنوبی علاقے خیرسن کے حکام نے بھی منگل کو اعلان کیا ہے کہ وہ انہی تاریخوں پر روس سے الحاق کے لیے ووٹ ڈالیں گے