‘نوجوان افغان جنرل کی طالبان کے خلاف ’جنگ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-08-2021
جنرل سمیع سادات
جنرل سمیع سادات

 

 

لشکر گاہ (افغانستان) 

ایسا لگ رہا کہ اب افغانستان میں طالبان کا قبضہ ہوجائے گا،افغان فوج پست ہوجائے گی۔ افغانستان کا نقشہ ایک بار پھر بدل جائے گا۔لیکن ان غیر یقینی حالات میں بھی ایک افغان فوجی ایسا ہے جو پر اعتماد ہے۔ جو اب بھی اپنی وردی میں ہے اور سڑکوں اور بازاروں میں افغان باشندوں سے مل رہا ہے۔ سماجی تعلقات کو بہتر بنا رہا ہے ۔ عوام میں اعتماد پیدا کررہا ہے۔

طالبان نے رواں ہفتے شمال کے صوبائی شہر ایک کے بعد ایک فتح کر لیے جبکہ بعض مقامات پر حکومتی فورسز نے پسپائی اختیار کی یاں لڑے بغیر ہتھیار ڈال دیے۔

 تاہم لشکر گاہ جو طالبان کا مرکز ہے، وہاں افغان فوج سخت مزاحمت کرتی دکھائی دیتی ہے۔

 شدید لڑائی کے دوران صوبائی دارالحکومت کے دفاع کی قیادت 36 سالہ سمیع سادات کر رہے ہیں، جو جنوبی افغانستان کے اعلیٰ ترین فوجی افسر ہیں۔

awazurdu

طالبان جو سوشل میڈیا پر فوجیوں کے ہتھیار ڈالنے اور مقامی افراد کے ساتھ سیلفیوں کی بے تحاشہ تصاویر پوسٹ کر رہے ہیں، نوجوان جنرل بھی ان کے خلاف لڑائی میں ٹوئٹر اور فیس بک کو ایک پی آر ٹول کے طور پر بھی استعمال کر رہے ہیں۔

 وہ اور 215 ویں کور میں ان کی کمان کے تحت 20 ہزار فوجیوں نے ہزاروں فالورز حاصل کیے ہیں۔ ان کے ٹویٹر اکاؤنٹس پر جنرل کی فوجیوں کے ساتھ، نوجوان شہریوں کے ساتھ سیلفیوں اور مقامی دکانداروں سے ملنے کی بے تحاشہ تصاویر موجود ہیں۔

awazurdu

بدھ کو افغان وزارت دفاع نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سمیع سادات کو پروموٹ کر دیا گیا ہے اور اب وہ ملک کی  اسپیشل فورسز کی سربراہی کریں گے۔ اس اعلان کا سوشل پلیٹ فارم پر وسیع پیمانے پر خیر مقدم کیا گیا۔

 طالبان کی پیش قدمی کے باوجود سمیع سادات پرامید ہیں۔

 انہوں نے اے ایف پی کو لشکر گاہ سے ایک فون انٹرویو میں بتایا ’کیونکہ میں جانتا ہوں کہ ہم جیتنے والے ہیں۔

 میں جانتا ہوں یہ ہمارا ملک ہے اور طالبان ناکام ہو رہے ہیں، وہ جلد یا بدیر ناکام ہو جائیں گے۔

awazurdu

 پراعتماد اور بے رحم

سمیع سادات کے بارے میں ایک سکیورٹی سے وابستہ شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ ’وہ کچھ بھی ہو سکتے ہیں لیکن سادہ لوح نہیں ہیں۔

 ان کے ساتھ خفیہ ایجنسی میں کام کرنے والے ایک افغان جنرل کا کہنا تھا کہ ’اس کا بہت ا سٹریٹجک وژن ہے اور جو ہو رہا ہے اس کا بہت گہرا تجزیہ کرتے ہیں۔

سمیع سادات جو لندن کے مشہور کنگز کالج سے گرایجویٹ ہیں، نے اپنے کیریئر کا آغاز افغان وزارت داخلہ سے کیا تھا۔ انہوں نے اپنی فوجی ٹریننگ جرمنی، برطانیہ، پولینڈ اور امریکہ سے حاصل کی تھی اور وہ افغانستان میں جاسوس ایجنسی این ڈی ایس میں بھی کام کر چکے ہیں۔

awazurdu

awazurdu