اسد-غلام انکاؤنٹر کا کرائم سین دہرایا گیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 25-04-2023
اسد-غلام انکاؤنٹر کا کرائم سین دہرایا گیا
اسد-غلام انکاؤنٹر کا کرائم سین دہرایا گیا

 

جھانسی : اسد غلام انکاؤنٹر کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ واقعہ کے 12 دن بعد منگل کو یوپی ایس ٹی ایف کی ٹیم جھانسی فارنسک ٹیم کے ساتھ بڈاگاؤں تھانہ علاقے میں واقع پرچہ ڈیم پر پہنچی۔

اسد اور غلام کے بھیس میں دو سپاہی موٹر سائیکل لے کر آئے۔ ایس ٹی ایف کی ٹیم کو دیکھ کر وہ کانپور ہائی وے سے ڈیم کی طرف جانے والی کچی سڑک پر مڑ گئے۔ ان کا پیچھا کرنے والی ایس ٹی ایف کی ٹیم نے دونوں کو ڈیم کے قریب گھیر لیا۔ وہ کچے کے راستے پر گر پڑے اور غیر ملکی جدید ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی۔

ایس ٹی ایف ٹیم کے ہر رکن نے واقعہ کے دن اپنی پوزیشنیں سنبھال لیں۔ جوابی فائرنگ میں ایس ٹی ایم دونوں مارے گئے۔ تقریباً ایک گھنٹے تک کرائم سین کو دہرایا گیا۔ ٹیم اپنے ساتھ دو پتلے بھی لے کر آئی۔ لیکن پتلے کی ضرورت نہیں تھی۔ اس دوران جھانسی پولیس بھی موجود تھی۔ اسد اور غلام محمد 24 فروری کو امیش پال کے قتل کے بعد سے مفرور تھے۔ ایس ٹی ایف 48 دنوں سے مسلسل ان کا سراغ لگا رہا تھا۔ وہ موبائل لوکیشن کی بنیاد پر جھانسی میں پائے گئے۔ انکاؤنٹر کی قیادت ڈپٹی ایس پی نویندو اور ڈپٹی ایس پی ویمل کررہے تھے۔

ایس ٹی ایف کے ڈی آئی جی اننت دیو تیواری نے بتایا کہ امیش پال قتل کیس کے اہم شوٹر اسد اور غلام نے پولیس ٹیم کو دیکھ کر بائک پر فرار ہونے کی کوشش کی۔ ایس ٹی ایف ٹیم کی جانب سے پیچھا کرنے پر غیر ملکی جدید ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔ جوابی فائرنگ سے اس کی موٹر سائیکل گر گئی۔ جس پر دونوں نے بھاگتے ہوئے پولیس کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے بھی جوابی کارروائی کی۔ تقریباً 30 منٹ تک جاری رہنے والے اس انکاؤنٹر میں 49 راؤنڈ فائرنگ کی گئی۔

امیش قتل کیس میں اب تک 4 شوٹروں کا انکاؤنٹر
یوپی پولس نے 4 فروری کو پریاگ راج میں ہوئے اومیش پال قتل کیس میں اب تک 4 شوٹروں کا انکاؤنٹر کیا ہے۔ ارباز کا پہلا انکاؤنٹر 27 فروری کو پریاگ راج میں ہی ہوا تھا۔ ارباز کریٹا کار چلا رہے تھے جس سے بدمعاش امیش پال کے گھر پہنچے۔ اس میں اسد بھی تھا۔

اسی وقت، دوسرا انکاؤنٹر 6 مارچ کو ہوا۔ اس میں امیش پر پہلی گولی چلانے والا وجے چودھری عرف عثمان مارا گیا۔ اس کے علاوہ 13 اپریل کو اسد اور غلام کا مقابلہ ہوا۔ یعنی اب تک اس معاملے میں 4 انکاؤنٹر ہو چکے ہیں۔ عتیق کے اہل خانہ کی مدد کرنے والے 3 ملزمان اور قریبی افراد کے گھر پر بھی بلڈوزر چلا دیا گیا ہے۔