امریکہ میں افغان سفارت خانہ تالا بندی کے قریب

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-03-2022
امریکہ میں افغان سفارت خانہ تالا بندی کے قریب
امریکہ میں افغان سفارت خانہ تالا بندی کے قریب

 


واشنگٹن : امریکی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ سخت مالی دباؤ اور کابل میں نئی طالبان حکومت سے رابطہ ختم ہو جانے کے بعد واشنگٹن میں افغان سفارت خانہ اگلے ہفتے بند ہو جائے گا۔ امریکی عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغان سفارت کاروں اور سابق حکومت کے اہلکاروں کے پاس ملک بدری سے پہلے امریکی ویزے کے لیے درخواست کے لیے ایک مہینہ ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق اس وقت سو کے لگ بھگ سفارت کار واشنگٹن میں افغان سفارت خانے یا لاس اینجلس اور نیویارک میں واقع قونصل خانے میں کام کر رہے ہیں۔ امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق ایک چوتھائی سفارت کاروں کو امریکہ میں رہنے کے لیے اب بھی ویزے کی درخواست دینے کی ضرورت ہے۔ امریکی عہدے دار نے اے ایف پی کو بتایا: ’افغان سفارت خانہ اور قونصل خانے شدید مالی دباؤ کا شکار ہیں۔ ان کے بینک اکاؤنٹس ان کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔

عہدے دار کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارا اس وقت طالبان کی طرف سے تعینات سفارت کاروں کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔‘ افغان سفارت کار 30 دن تک اپنے موجودہ حیثیت برقرار رکھ سکتے ہیں۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ محکمہ خارجہ نے’اب افغان سفارت خانے کے تعاون سے انتظامات کیے ہیں تاکہ آپریشنز کو منظم طریقے سے اس انداز میں بند کرنے میں سہولت فراہم کی جا سکے جس کے تحت امریکہ میں تمام سفارتی مشن کی املاک کی اس وقت تک محفوظ بنا جا سکے جب تک آپریشنز دوبارہ شروع نہیں ہو جاتے۔‘ گذشتہ سال اگست میں کابل پر کنٹرول کرنے والے طالبان کو عالمی برادری تسلیم نہیں کرتی جب کہ طالبان نے پچھلی حکومت کے تحت قائم کیے گئے سفارتی مشنز پر مکمل کنٹرول حاصل نہیں کیا۔ بہت سے افغان سفارت کار سابق مغرب نواز حکومت کے وفادار ہیں۔

امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ بینکوں نے سفارت خانے اور قونصل خانوں کے لاکھوں ڈالرز کے فنڈ منجمد کر دیے جس کے بعد سفارت کاروں کو اس فنڈ تک رسائی حاصل نہیں۔ یہ پابندی امریکی حکومت نے نہیں لگائی۔ عہدے دار کے مطابق: ’طالبان کے مقرر کردہ سفارت کاورں کو تسلیم کرنے میں وقت لگے گا بشرط یہ کہ اگر ہم انہیں سرکاری طور پر افغان حکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے راستے پر آگے بڑھ رہے ہوں۔ عہدے دار نے مزید کہا کہ امریکہ نے افغان سفارت خانہ بند کرنے کے معاملے پر طالبان سے کوئی بات نہیں کی۔

واضح رہے کہ جنوری میں بیجنگ میں افغان سفیر نے کئی ماہ تک کابل سے فنڈ نہ ملنے کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ فروری کے شروع میں مغربی ملکوں کے سفارت کاروں سے مذاکرات کے لیے طالبان کے دورہ ناروے کے بعد طالبان وزیر خارجہ امیرخان متقی نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ان کی حکومت تسلیم کیے جانے کے قریب ہے۔ ان کے بقول: ’یہ ہمارا حق ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری ان کی حکومت کے ساتھ رابطہ کرنا چاہتی ہے۔