ہندوستان کے ساتھ کشیدگی معیشت کے لیے سازگار نہیں: پاکستانی وزیر خزانہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-04-2025
ہندوستان کے ساتھ کشیدگی معیشت کے لیے سازگار نہیں: پاکستانی وزیر خزانہ
ہندوستان کے ساتھ کشیدگی معیشت کے لیے سازگار نہیں: پاکستانی وزیر خزانہ

 



اسلام اباد : پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام حملے کے نتیجے میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پاکستانی معیشت کے لیے "مددگار ثابت نہیں ہو گی۔"

پہلگام واقعے کے بعد کی صورتحال

ایک انٹرویو میں سینیٹر محمد اورنگزیب سے سوال کیا گیا تھا کہ ہندوستانی سیاحتی مقام پہلگام میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ہندوستان کے ساتھ کشیدگی کے معاشی اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے جواب دیا، "یہ کشیدگیاں معیشت کے لیے فائدہ مند نہیں ہوں گی۔"

دونوں ممالک کی جانب سے سنگین فیصلے

پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور دیگر اقدامات کا اعلان کیا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کو معطل کرنے کا حق محفوظ رکھنے کا اعلان کیا۔

پاکستان کی معیشت کے لیے عالمی مالیاتی اقدامات

پاکستان کی وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے، جن میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ملنے والے قرضے بھی شامل ہیں۔ سینیٹر محمد اورنگزیب اس وقت واشنگٹن ڈی سی میں موجود ہیں، جہاں آئی ایم ایف اور عالمی بینک گروپ کے موسم بہار کے اجلاس ہو رہے ہیں۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹیو بورڈ مئی کے اوائل میں موسمیاتی قرضے کے پروگرام کے تحت 1.3 ارب ڈالر کے نئے انتظامات پر دستخط کرے گا اور سات ارب ڈالر کے جاری بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے کی بھی منظوری دے گا۔

پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لیے اقدامات

آئی ایم ایف بورڈ سے گرین لائٹ ملنے کے بعد ایک ارب ڈالر کی ادائیگی شروع ہو جائے گی، جس سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ سینیٹر اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان نے چین سے اپنی موجودہ سویپ لائن میں 10 ارب یوآن (14 ارب ڈالر) کا اضافہ کرنے کی درخواست کی ہے اور سال کے اختتام تک پانڈا بانڈ جاری کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی ہے۔

معاشی ترقی کی توقعات

سینیٹر اورنگزیب نے موجودہ مالی سال کے اختتام تک 3 فیصد اور آئندہ سال کے لیے 4-5 فیصد ترقی کا تخمینہ لگایا ہے، جبکہ ان کے مطابق 2026 تک پاکستان کی معیشت کی ترقی کی رفتار چھ فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔

چین کے ساتھ مالی تعلقات میں پیش رفت

پاکستان نے چین کے ساتھ اپنے مالی تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے چین سے کرنسی کے تبادلے کی لائنز بڑھانے کی درخواست کی ہے اور اس کے ساتھ ہی پانڈا بانڈ کے اجرا کے حوالے سے بھی پیشرفت کی ہے۔