طالبان نے 60 سکھوں کو افغانستان چھوڑنے سے روکا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-09-2022
طالبان نے 60 سکھوں کو افغانستان چھوڑنے سے روکا
طالبان نے 60 سکھوں کو افغانستان چھوڑنے سے روکا

 

 

 امرتسر:  11 ستمبر2022 کو ہندوستان آنے والے 60 افغان سکھوں کو طالبان حکومت نے ملک چھوڑنے سے روک دیا کیونکہ وہ اپنے ساتھ مقدس صحیفے لا رہے تھے۔ شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) نے طالبان کے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور مرکز سے کہا ہے کہ وہ مداخلت کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ افغانستان میں سکھ کمیونٹی کے جذبات مجروح نہ ہوں اور نہ ہی ان کی بے عزتی ہو۔

 شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی نے افغانستان سے سری گرو گرنتھ صاحب جی کی مقدس سروپ کو لے جانے پر طالبان حکومت کی طرف سے عائد پابندی کی سخت مذمت کی ہے۔

مسٹر دھامی نے بدھ کو کہا کہ اطلاعات کے مطابق 60 افغانی سکھوں کا ایک گروپ 11 ستمبر 2022 کو ہندوستان آنا تھا، لیکن وہ ہندوستان نہیں آسکے کیونکہ انہیں سری گرو گرنتھ صاحب جی کی مقدس سروپ لانے سے روک دیا گیا تھا۔ شرومنی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ یہ افغان حکومت کی سکھوں کے مذہبی معاملات میں براہ راست مداخلت ہے۔

ایڈوکیٹ دھامی نے کہا کہ جہاں ایک طرف افغانستان کے اندر سکھوں اور مقدس گوردواروں پر حملے ہو رہے ہیں، وہیں دوسری طرف انہیں ہندوستان آتے ہوئے مقدس سری گرو گرنتھ صاحب کو اپنے ساتھ لانے سے روکا جا رہا ہے۔

ایڈووکیٹ دھامی نے کہا کہ افغانستان میں سکھ اس لیے ملک چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ محفوظ نہیں ہیں اور جب سکھ ملک میں نہیں رہے تو سری گرو گرنتھ صاحب جی کی دیکھ بھال کون کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ سکھ جب ہندوستان آتے ہیں تو اپنے ساتھ مقدس گرو گرنتھ صاحب لاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت سکھوں کے جذبات کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہئے۔

شرومنی کمیٹی کے چیئرمین ایڈوکیٹ دھامی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور افغان حکومت کی طرف سے سکھوں کے مذہبی جذبات کے خلاف کی جا رہی کارروائی کو روکیں۔