طالبان کی کابینہ میں توسیع ۔ کوئی خاتون شامل نہیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-09-2021
اب بھی کابینہ میں کوئی خاتون نہیں
اب بھی کابینہ میں کوئی خاتون نہیں

 

 

کابل: طالبان نے افغانستان کی عبوری کابینہ میں توسیع کردی جبکہ کئی شعبوں کے سربراہان کا بھی تقرر کیا ہے۔طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس کی اور کابینہ میں توسیع کا اعلان کیا۔ طالبان نے کابینہ میں توسیع کے علاوہ کئی شعبوں کے سربراہان کا بھی تقرر کیا ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھاکہ حاجی نورالدین عزیزی کو وزیر تجارت جبکہ حاجی محمد بشیر اور محمد عظیم سلطانزادہ نائب وزرائے تجارت ہوں گے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر قلندر عباد کو وزیر صحت مقرر کیا گیا جبکہ ان کے ساتھ ڈاکٹر عبدالباری اور ڈاکٹر محمد حسن غیاثی نائب وزرائے صحت ہوں گے۔

ملا حسن اخوند وزیر اعظم اور ملاعبدالغنی نائب وزیراعظم ہوں گے، افغانستان میں عبوری حکومت کا اعلان ملا محمد ابراہیم نائب وزیر داخلہ جبکہ ملا عبدالقیوم ذاکر نائب وزیر دفاع ہوں گے۔ اس کے علاوہ بھی طالبان کی جانب سے مختلف وزارتوں میں نائب وزرا کا تقرر کیا گیا ہے۔ کابینہ میں توسیع کے ساتھ ساتھ اداروں کے سربراہان کی تقرری بھی کی گئی ہے اور ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق انجینیئر نظر محمد مطمئن کو قومی اولمپک کمیٹی کا سربراہ تعینات کیا گیا ہے، اس کے علاوہ انجینئر نجیب اللہ شعبہ جوہری توانائی کے ڈائریکٹر ہوں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں طالبان نے افغانستان کی 33 رکنی عبوری کابینہ اور مختلف شعبوں کے سربراہان کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔

طالبان نے امارت اسلامیہ افغانستان کی عبوری کابینہ میں وزارت دفاع، داخلہ، توانائی، تجارت، صحت اور قومی اولمپک کمیٹی میں 10 نائب وزرا کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بار بھی خاتون کو یا کسی اور جماعت کے رکن کو کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی۔ نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس جن 10 نئے نائب وزرا کے ناموں کا اعلان کیا ہے وہ درج زیل ہیں۔

ڈاکٹر قلندر عباد، قائم مقام وزیر صحت

ڈاکٹر عبدالباری عمر، نائب وزیر صحت

 ڈاکٹر محمد حسن غیاثی، نائب وزیر صحت

 حاجی نورالدین عزیزی، قائم مقام وزیر تجارت

حاجی محمد بشیر، نائب وزیر تجارت 

حاجی محمد عظیم سلطان زادہ، نائب وزیر تجارت

ملا محمد ابراہیم، نائب وزیر داخلہ 

ملا عبدالقیوم ذاکر، نائب وزیر دفاع

 انجینیئر نذر محمد متمن، قائم مقام چیئرمین، نیشنل اولمپک کمیٹی

 انجینیئر مجیب الرحمان عمر، نائب وزیر توانائی

اگست کے وسط میں افغانستان کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان نے 7 ستمبر کو 33 رکنی عبوری کابینہ کا اعلان کیا تھا جس میں وزیر اعظم ملا حسن اخوندزادہ جب کہ نائب وزرائے اعظم ملا عبدالغنی برادر اور بدالسلام حنفی مقرر کیے گئے تھے۔

دراصل 3 رکنی عبوری کابینہ میں بھی کوئی خاتون شامل نہیں تھیں اس لیے امید کی جارہی تھی کہ عالمی دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے طالبان اس بار کسی خاتون کو کابینہ میں شامل کرلیں گے تاہم ایسا نہ ہوسکا۔ اسی طرح کابینہ کی توسیع میں مخلوط حکومت کے قیام کے عالمی دباؤ کو بھی مسترد کردیا گیا اور کابینہ کے ارکان کی اکثریت قندھار اور پکتیا صوبوں سے تعلق رکھتی ہے اور زیادہ تر طالبان کے بانیان ہیں۔