لانگ مارچ سے امریکہ کو پیغام دیں کہ ہم غلام نہیں آزاد قوم ہیں، عمران خان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-05-2022
لانگ مارچ سے امریکہ کو پیغام دیں کہ ہم غلام نہیں آزاد قوم ہیں، عمران خان
لانگ مارچ سے امریکہ کو پیغام دیں کہ ہم غلام نہیں آزاد قوم ہیں، عمران خان

 

 

اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت راستوں میں جتنے بھی کنٹینر کھڑے کر لے وہ 20 لاکھ لوگوں کو اسلام آباد لے کر آئیں گے۔ اتوار کو ایبٹ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’مخالف کہتے ہیں گرمی بہت ہوگی لوگ نہیں نکلیں گے، ہمارے نوجوان تو نکلیں گے، لیکن ہماری بہنیں بھی نکلیں گی۔

‘ ’جب میں 20 مئی کے بعد کال دوں گا تو یہ جتنے بھی کنٹینر کھڑے کرلیں ہم بییس لاکھ لوگ لے کر اسلام آباد آئیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ’ان کو خوف ہے آپ کے جنون کا۔ اسلام آباد میں لوگوں کا جنون آنے والا ہے۔ ہمیں حقیقی آزادی چاہیے۔ امپورٹڈ حکومت نامنظور۔

‘ ’یہ امریکہ کی سازش سے بیٹھے ہیں پاکستانی قوم انہیں تسلیم نہیں کرے گی۔‘ ’پاکستان کا ایک وزیراعظم سب سے دوستی چاہتا تھا، لیکن چاہتا تھا کہ ہماری فارن پالیسی لوگوں کے مفادات کی حفاظت کرے۔

ہم نے امریکیوں کے ساتھ مل کر ان کی جنگ لڑی۔ ہمیں مالی اور جانی نقصان ہوا۔‘ عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں کبھی اس طرح کی فارن پالسیی نہیں چاہتا تھا۔ ہماری بات چل رہی تھی کہ روس ہمیں تیس فیصد سستا تیل دے۔ اس کے علاوہ بیس لاکھ ٹن گندم بیس فیصد کم مل رہی تھی۔‘

’میں کیوں اپنی قوم کے مفادات کو امریکہ کےلیے قربان کروں۔ امریکیوں کو اس طرح کا وزیراعظم نہیں چاہیے تھا۔ مشرف جیسا چاہیے تھا جو ایک فون کال پر چاروں شانے چت ہو گیا۔ انہیں چیری بلاسم چاہیے تھا۔ اس نے کہا بیگرز آر ناٹ چوزرز۔‘ انہوں نے کہا کہ ’اسلام آباد میں بیس کے بعد کال دوں گا تو ساری قوم ایک ہی پیغام دے گی کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور۔‘ عمران خان نے میڈیا پر بھ یتنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’میڈیا سے ایک سوال پوچھتا ہوں کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے ساری چیزوں میں مہنگائی آئی ہے۔ اب مائیک لے کر بازاروں میں کیوں نہیں پھرتے کہ مہنگائی ہوئی ہے۔‘ ’میڈیا کا کام ہے تنقید کرنا، لیکن اب تو کوئی نہیں جا رہا مائیک لے کر مارکیٹوں میں۔ خدا کے واسطے مائیک لے کر بازاروں میں جائیں، نوجوانوں سے پوچھیں۔ پوچھیں تو سہی گھی کس طرح ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کیا ہے۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’ان کو خوف ہے آپ کے جنون کا۔ اسلام آباد میں لوگوں کا جنون آنے والا ہے۔ ہمیں حقیقی آزادی چاہیے۔ امپورٹڈ حکومت نامنظور ہے۔‘ ’یہ امریکہ کی سازش سے بیٹھے ہیں پاکستانی قوم انہیں تسلیم نہیں کرے گی۔‘ ’پاکستان کا ایک وزیراعظم سب سے دوستی چاہتا تھا، لیکن چاہتا تھا کہ ہماری فارن پالیسی لوگوں کے مفادات کی حفاظت کرے۔ ہم نے امریکیوں کے ساتھ مل کر ان کی جنگ۔ ہمیں مالی اور جانی نقصان ہوا۔

‘ عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں کبھی اس طرح کی فارن پالسیی نہیں چاہتا تھا۔ ہماری بات چل رہی تھی کہ روس ہمیں تیس فیصد سستا تیل دے۔ اس کے علاوہ بیس لاکھ ٹن گندم بیس فیصد کم مل رہی تھی۔‘ ’میں کیوں اپنی قوم کے مفادات کو امریکہ کےلیے قربان کروں۔

امریکیوں کو اس طرح کا وزیراعظم نہیں چاہیے تھا۔ مشرف جیسا چاہیے تھا جو ایک فون کال پر چاروں شانے چت ہو گیا۔ انہیں چیری بلاسم چاہیے تھا۔ اس نے کہا بیگرز آر ناٹ چوزرز۔‘ انہوں نے کہا کہ ’اسلام آباد میں بیس کے بعد کال دوں گا تو ساری قوم ایک ہی پیغام دے گی کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور۔

‘ عمران خان نے میڈیا پر بھ یتنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’میڈیا سے ایک سوال پوچھتا ہوں کہ جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے ساری چیزوں میں مہنگائی آئی ہے۔ اب مائیک لے کر بازاروں میں کیوں نہیں پھرتے کہ مہنگائی ہوئی ہے۔‘ ’میڈیا کا کام ہے تنقید کرنا، لیکن اب تو کوئی نہیں جا رہا مائیک لے کر مارکیٹوں میں۔ خدا کے واسطے مائیک لے کر بازاروں میں جائیں، نوجوانوں سے پوچھیں۔ پوچھیں تو سہی گھی کس طرح ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت کیا ہے۔‘ کبھی ڈیزل کہہ رہا تھا کہ لانگ مارچ کروں گا، کبھی بلاول کہتا تھا ک لانگ مارچ کروں گا۔ پھر ساری جماعتیں نکلیں۔ ایران میں بھی ایسا ہی ہوا۔ مصدق کو گرایا گیا۔ میڈیا بھی خریدا گیا۔ یہاں بھی آج میڈیا نہیں بتا رہا کہ مہنگائی چل رہی ہے۔‘ ’کوئی نہیں کہہ رہا کہ ان کے اوپر چالیس ارب روپے کے کرپشن کے کیسز ہیں۔ چیری بلاسم نے آتے ہی تفتیش کرنے والے ایف آئی اے کے عہدیداروں کو نکالا۔‘

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ’عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ آپ نے اتوار کی رات کو عدالت کھول کر سو موٹو ایکشن لیا۔ آپ کے سامنے جو ہو رہا ہے وہ کسی جمہوریت میں ہوتا ہے۔ ان پر چالیس ارب روپے کے کیسز ہیں شہباز شریف اور اس کے بیٹے پر۔ دودھ کی حفاظت پر بلی کو بٹھا دیں۔ یہ کبھی ہوتا ہے۔

‘ انہوں ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ ’ہمیں اللہ نے نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی۔ میں کہوں کہ میں نہ تیتر ہوں نہ بٹیر ہوں۔ میں پھر کہتا ہوں کہ نیوٹرل جانور ہوتا ہے۔ برائی کے خلاف اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انصاف کےلیے کھڑے ہوں۔‘ عمران خان نے لوگوں کو اسلام آباد لانگ مارچ کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ سے امریکہ کو پیغام دیں کہ ہم غلام نہیں آزاد قوم ہیں۔