سعودی عرب- ایک ہفتے میں مزید 16 ہزارغیرقانونی تارکین گرفتار، 10 ہزار بے دخل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-04-2023
سعودی عرب- ایک ہفتے میں مزید 16 ہزارغیرقانونی تارکین گرفتار، 10 ہزار بے دخل
سعودی عرب- ایک ہفتے میں مزید 16 ہزارغیرقانونی تارکین گرفتار، 10 ہزار بے دخل

 

سعودی عرب میں ایک ہفتے میں اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 16 ہزار 407 غیرقانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ’23  سے 29 مارچ  تک نو ہزار 609 غیرقانونی تارکین کو اقامہ قانون، چار ہزار561 کو سرحدی امن قانون اور دو ہزار237  کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔
 رپورٹ کے مطابق ’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے ایک ہزار 86 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے 22 فیصد یمنی، 74 فیصد ایتھوپین اور چار فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔‘
علاوہ ازیں 64 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کر کے مملکت سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث پانچ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’14 ہزار 327 غیرقانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 12 ہزار 554 مرد اور ایک ہزار 773 خواتین ہیں۔‘
چھ ہزار251 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا جبکہ ایک ہزار 487 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 10 ہزار 809 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’جو شخص بھی غیرقانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال جرمانے کی سزا ہو گی۔‘
’غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔‘