کابل:نمازعید کے دوران صدارتی محل کے قریب گرے راکٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 20-07-2021
صدر اشرف غنی عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کرتے ہوئے
صدر اشرف غنی عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کرتے ہوئے

 

 

کابل: افغانستان میں آج عیدالاضحیٰ کے موقع پر طالبان نے ایک بار پھر طاقت کا مظاہرہ کیا ۔جب صدارتی محل میں نماز عید  کے دوران راکٹ حلموں کی گونج سنائی دی ،تین راکٹ صدارتی محل کے قریب گرے ہیں۔

 عیدالاضحیٰ کی نماز کے دوران افغانستان کے شہر کابل میں واقع 'صدارتی محل' کے قریب راکٹ گرے ۔جس کے بعد نمازیوں میں بے چینی نظر آئی لیکن نماز جاری رہی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز کے دوران افرا تفری پیدا ہوگئی ہے، چند لوگ نماز کے اندر اُٹھ کر ادھر ادھر دیکھنے لگے۔

راکٹ اترنے کی آواز سے لوگوں کو ایسا محسوس ہوا کہ ان پر بم سے حملہ ہوگیا ہے۔

بعد ازاں صدر اشرف غنی نے نماز عید کے بعد اپنے خطہ میں اس حملہ کی مذمت کی۔

صدارتی محل پر آخری راکٹ حملہ گزشتہ برس دسمبر میں ہوا تھا۔ افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان میرویس ستانکزئی نے کہا کہ ’یہ راکٹ محل کے باہر گرین زون میں تین مختلف مقامات پر گرے ہیں اور فی الحال کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

ہماری ٹیم اس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔‘ افغان ٹی وی چینلز کی فوٹیج کے مطابق یہ راکٹ حملہ اس وقت ہوا جب صدر اشرف غنی دیگر اہم حکومتی شخصیات کے ساتھ محل کے ایک سبزہ زار میں نمازعیدالاضحیٰ ادا کر رہے تھے۔

راکٹ گرنے کے بعد دھماکوں کی آواز سنائی دی لیکن نماز جاری رہی، اس کے بعد صدر اشرف غنی نے خطاب بھی کیا جو مقامی میڈیا پر نشر کیا گیا۔

یاد رہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کی انخلا میں تیزی کے بعد مختلف صوبوں میں طالبان اور حکومتی فورسز میں جھڑپوں کی وجہ سے غیر یقینی کی فضا قائم ہے۔ گزشتہ دنوں میں طالبان نے کئی اضلاع اور سرحدی گزرگاہوں کا کنٹرول سنبھالنے کے دعوے کیے تھے۔