غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پیش رفت، قیدیوں کی رہائی کا ابتدائی معاہدہ طے پا گیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-04-2025
غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پیش رفت، قیدیوں کی رہائی کا ابتدائی معاہدہ طے پا گیا
غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پیش رفت، قیدیوں کی رہائی کا ابتدائی معاہدہ طے پا گیا

 



تل ابیب: اگرچہ ایک اسرائیلی عہدیدار نے قاہرہ میں جاری مذاکرات میں کسی حتمی پیش رفت کی تردید کی ہے، تاہم ذرائع کے مطابق جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاملے میں نمایاں پیش رفت سامنے آئی ہے۔ 

ذرائع کے مطابق مئی میں غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں، جن میں امریکی شہری بھی شامل ہیں، کی رہائی کے لیے ایک ابتدائی معاہدہ طے پا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں مصری ثالثوں، حماس اور اسرائیلی حکام کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ مزید برآں، ثالثوں کی نگرانی میں غزہ تک انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے تین محفوظ راہداریوں کے قیام پر بھی معاہدہ ہو گیا ہے۔

ایک اسرائیلی وفد کے رکن نے بتایا کہ حالات مثبت سمت میں بڑھ رہے ہیں، تاہم ابھی یہ مجوزہ معاہدہ اسرائیلی سیاسی قیادت کی منظوری کا منتظر ہے۔ ان کے مطابق، اگرچہ معاہدہ ابھی مکمل نہیں ہوا، لیکن فریقین کے درمیان مثبت پیغامات کا تبادلہ ہو چکا ہے اور ایک جامع معاہدہ اب زیادہ دُور کی بات نہیں لگتی۔ اس دوران، امریکی حکام بھی حماس پر براہ راست اور بالواسطہ ذرائع سے دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ جنگ بندی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مصر کے دو سکیورٹی ذرائع نے بھی قاہرہ مذاکرات میں اہم پیش رفت کی تصدیق کی ہے، حالانکہ ایک اسرائیلی ویب سائٹ نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے پیش رفت کی تردید بھی کی ہے۔ یاد رہے کہ 17 اپریل کو حماس نے اسرائیل کی جانب سے 10 زندہ قیدیوں کی رہائی کے بدلے 45 روزہ جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا، اور ایک مکمل و جامع معاہدے کا مطالبہ کیا تھا جس کے تحت جنگ مکمل طور پر بند ہو اور اسرائیلی افواج غزہ سے نکل جائیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 19 جنوری 2025 کو ہونے والے ایک معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 18 مارچ کو دوبارہ حملے شروع کر دیے تھے۔ اس وقت بھی غزہ میں 58 اسرائیلی قیدی موجود ہیں، جن میں سے 34 کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، اور ان کی لاشیں حماس کے پاس ہیں۔