فلسطینیوں کی پوسٹ تیکنکی خامی کے سبب ڈیلیٹ ہوئی تھیں ۔ٹیوٹر۔انسٹا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-05-2021
سوشل میڈیا کا تنازعہ
سوشل میڈیا کا تنازعہ

 

 

آواز دی وائس ۔نئی دہلی

انسٹاگرام اور ٹوئٹر نے مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینیوں کے ممکنہ انخلا کے بارے میں پوسٹوں کو حذف کرنے کے معاملے میں کسی سازش کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے اسے تکنیکی خرابی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے دعوؤں کے باوجود انسانی حقوق کے گروپ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 'امتیازی سلوک' کا حامل الگوریتھم کام کررہا ہے جس کی وجہ سے زیادہ شفافیت درکار ہے۔شیخ جراح میں مقیم فلسطینیوں کی زمین پر یہودی آباد کاروں نے قبضہ کر لیا ہے جس کے بعد فلسطینیوں نے سوشل میڈیا پر احتجاج کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ انہیں بے دخل کیا جا رہا ہے۔

تاہم اس احتجاج کے دوران بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی پوسٹس، تصاویر یا ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز انسٹا گرام اور ٹوئٹر سے ہٹا دی گئیں یا ان کے اکاؤنٹس کو پچھلے ہفتے بلاک کردیا گیا۔ شیخ جراح میں فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کا قانونی معاملہ ایک عرصے سے چل رہا ہے تاہم اس معاملے میں حال ہی میں صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب پیر کو سیکڑوں فلسطینیوں پر اسرائیلی پولیس نے حملہ کر دیا۔سوشل میڈیا پر توجہ مرکوز رکھنے والی غیرمنافع بخش تنظیم 7ایملے کو پیر تک شیخ جراح کے حوالے سے 200 سے زائد پوسٹس ڈیلیٹ یا اکاؤنٹس معطل ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔7ایملے کی مشیر مونا شتایا نے کہا کہ انسٹاگرام پر زیادہ تر مواد کو ہٹا دیا جاتا تھا، یہاں تک کہ پرانی اسٹوریز کی آرکائیو بھی ڈیلیٹ کردی جاتی ہیں، ٹوئٹر پر زیادہ تر معاملات اکاؤنٹ کی معطلی کے ہیں۔

انسٹاگرام اور ٹوئٹر نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اکاؤنٹس کو ہمارے خود کار نظاموں نے غلطی سے معطل کردیا اور اس مسئلے کو حل کر دیا گیا ہے جبکہ مواد کو بھی دوبارہ بحال کیا جا چکا ہے۔انسٹاگرام نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ ہفتے ایک خودکار اپ ڈیٹ ہوئی جس کی وجہ سے متعدد صارفین کی جانب سے شیئر کردہ مواد غائب ہو گیا جس میں شیخ جرح، کولمبیا، امریکا اور کینیڈا کی مقامی آبادی کی پوسٹس متاثر ہوئیں۔ انسٹاگرام نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ ایسا ہوا، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو کولمبیا، مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر مکتلف برادریوں کے بارے میں تھیں اور جو یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی آواز کو جان بوجھ کر دبایا گیا لیکن ہمارا ہرگز ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔