پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کابل میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-10-2021
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کابل میں
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کابل میں

 

 

کابل : لیجئے۔ پہلے خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ نے کابل کا دورہ کیا تھا اب پاکستان پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  کابل پہنچ گئے۔انہوں نے افغانستان نے عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند سے کابل میں ملاقات کی ہے۔

پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان شہریوں کی مدد کے لیے تیار ہے جبکہ تجارتی تعلقات میں وسعت کا بھی خواہاں ہے۔

ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، معاشی میدان میں مزید تعاون جبکہ تجارت اور کامرس کے علاقہ افغان شہریوں کو معاشی بحران کے نکالنے کے لیے دیگر معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات کی شام کو واپس اسلام آباد پہنچنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا دورہ کابل کے دوران افغان حکام سے تفصیلی ملاقاتیں ہوئیں۔

افغان قیادت علاقائی روابط کے فروغ اور تجارت کے لیے پر عزم ہے۔ ’افغان حکام نے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’حامد کرزئی ، عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمت یار سے ٹیلی فون پر بات ہوئی۔‘ انہوں نے کہا کہ’ کاروبار کرنے والے افغان شہریوں کے ویزے کی مدت پانچ برس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان افغانستان سرحد سے پیدل کراسنگ کرنے کا دورانیہ 12 گھنٹے کر دیا گیا ہے۔‘ ’پاکستان افغانستان کی مدد کے لیے 5 ارب روپے فراہم کرے گا۔‘

انہوں نے بتایا کہ افغان وفد جلد پاکستان کا دورہ بھی کرے گا۔‘ اس سے قبل شاہ محمود قریشی اپنے وفد کے ہمراہ جب کابل ہوائی اڈے پر پہنچے تو افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی، افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور احمد خان اور وزارت خارجہ افغانستان کے سینیئر حکام نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔ وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، سیکرٹری کامرس صالح احمد فاروقی، چیئرمین پی آئی اے ایر مارشل (ر) ارشد ملک، چیئرمین نادرا طارق ملک، کسٹم، ایف بی آر اور وزارت خارجہ کے سینیئر افسران بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ ہیں۔