پاکستان : مہاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ توڑ دیا گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-08-2021
یہ ہے پاکستان
یہ ہے پاکستان

 

 

لاہور : پاکستان میں اب مندر کے بعد  مہاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ توڑ دیا گیا ۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں شاہی قلعے کے باہر نصب مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کو ایک شخص نے اچانک حملہ کر کے گرا دیا ہے۔

 ترجمان لاہور پولیس کے مطابق رضوان نامی ایک شخص نے مجسمے پر ہتھوڑے سے حملہ کیا اور اسے نقصان پہنچایا۔

رضوان نامی شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ لاہور پولیس چیف نے متعلقہ پولیس افسران کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ موقع پر پہنچ کر صورت حال کا جائزہ لیں۔

پرانے لاہور کی دیکھ بھال کے لیے قائم ادارے والڈ سٹی اتھارٹی نے بھی مجسمہ گرائے جانے کی تصدیق کی ہے۔

 والڈ سٹی ترجمان کے مطابق ’مجسمے پر حملہ کرنے والے ملزم کو شاہی قلعہ انتظامیہ نے اسی وقت پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ ایف آئی آر کے لیے ابتدائی کارروائی کی جا رہی ہے۔‘ والڈ سٹی اتھارٹی نے مجسمے کو دوبارہ بحال کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

ملزم ہوا گرفتار

 لاہور کے شاہی قلع میں نصب برصغیر سے قبل کے پنجاب کے سابق مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کو توڑنے والے ملزم کو گرفتار کرکے اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔

 ملزم کی جانب سے رنجیت سنگھ کے مجسمے کو توڑنے کی ویڈیو 17 اگست کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

 سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم رضوان کو گرفتار کیا۔

سی سی پی او نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کی بے حرمتی کرنے والے ملزم کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے ہتھوڑوں سے شاہی قلع میں نصب مجسمے کو توڑ کر اسے نقصان پہنچایا تھا۔

 اس واقعے کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’لاہور میں رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والے ملزم کے خلاف فوری کارروائی ہو گی۔اس سے پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ پولیس ایسے ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔‘

 

واقعہ کیسے پیش آیا؟

 عینی شاہدین کےمطابق منگل کی صبح پونے نو بجے کے قریب ایک شخص جس نے سفید شلوار قمیض پہن رکھی تھی، مجسمے کے قریب آکر کھڑا ہو گیا۔ 10 منٹ تک یہ شخص مجسمے کا بغور مشاہدہ کرتا رہا۔ جس کے بعد اچانک اس نے مجسمے گرد بنا جنگلہ پھلانگ کر ہتھوڑے سے حملہ کر دیا۔ مجسمہ گرانے کے بعد یہ شخص نعرے لگاتا رہا۔ اسی دوران شاہی قلعہ کے سکیورٹی گارڈز نے اس شخص کو حراست میں لے لیا اور بعد میں پولیس کے حوالے کر دیا۔

 خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی دومرتبہ مجسمے کو نقصان پہنچایا گیا۔ گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں دو افراد نے لکڑی کی لاٹھیوں سے مجسمے پر حملہ کر دیا اور وہ اس وقت انڈیا کے کشیمر کو اپنا حصہ بنانے کے عمل کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

 گزشتہ برس ہی دسمبر کے مہینے میں ذیشان نامی شخص نے مجمسے پر حملہ کیا اور ایک بازو توڑ دیا جسے بعد ازاں گرفتار کر لیا گیا۔

 مہاراجہ رنجیت سنگھ کا یہ مجسمہ ان کی 180ویں برسی پر نامور سکھ ادیب، تاریخ دان اور فلم میکر بوبی سنگھ بنسال نے بنوایا تھا۔ اس مجسمے کی رونمائی مائی جنداں حویلی میں کی گئی تھی۔ بعد ازاں اسے لاہور کے شاہی قلعے کے باہر منتقل کر دیا گیا تھا۔