پاکستان ۔ طالبان ٹکراو ۔ پی آئی اے کی اڑانیں معطل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-10-2021
پاکستان ۔ طالبان ٹکراو ۔ پی آئی اے کی اڑانیں معطل
پاکستان ۔ طالبان ٹکراو ۔ پی آئی اے کی اڑانیں معطل

 

 

اسلام ٓاباد:  لیجئے! دوستی اب دشمنی میں بدلنے لگی،پاکستان اور طالبان میں اب گٹھ جوڑ میں پڑنے لگی ہیں دراڑیں ۔اب مفادات نے دونوں کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ قصہ پی آئی اے کا ہے جو اس وقت واحد ایر لائنز ہے جو کابل سے اڑانیں بھر رہی تھی لیکن طالبان کا الزام ہے کہ پی آئی اے اس اجارہ داری کی آڑ میں زیادہ کمانے کی کوشش کررہی ہے۔یہ اختلاف اور ٹکراو آج انتہا پر پہنچ گیا جب پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ افغانستان سے اپنا فلائٹ آپریشن طالبان کے جارحانہ رویے، ہر روز متعارف کروائی جانے والی نئی پالیسی اور بڑھتی ہوئی انشورنس کاسٹ کے سبب منسوخ کر رہی ہے۔پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے بتایا کہ ’طالبان کا رویہ اس قدر جارحانہ ہے کہ وہ ایک دن گن پوائنٹ پر کابل میں مینیجر آپریشن کو بٹھا لیتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر نئی پالیسی متعارف کرادیتے ہیں جو پی آئی اے کے آپریشنز میں رکاوٹ بن رہی تھیں۔ 

طالبان نے لگایا تھا الزام

یاد رہے کہ کل افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے کہا تھا کہ کابل سے پاکستان جانے والی بین الاقوامی پروازوں پر پاکستان اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتا ہے۔ طالبان حکومت کی ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق پاکستان چاہتا ہے کہ کابل-اسلام آباد روٹ مکمل طور پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (آئی پی اے) کی ملکیت بن جائے۔ پی آئی اے اس وقت افغانستان سے بیرون ملک مسافروں کو لانے لے جانے والی واحد ایئر لائن ہے۔ کابل اور دیگر بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے درمیان استعمال ہونے والے باقی راستے اس وقت بند ہیں اور پاکستان جانے والے یا اس کے راستے جانے والے مسافروں کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

 پاکستان کا الزام

 پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے کہا کہ  ۔پرسوں ہی کی بات ہے کہ فلائٹ کے لیے جیسے ہی چیک اِن کھولا گیا تو طالبان نے احکامات جاری کر دیے کہ آدھے سے زیادہ لوگوں کو نہیں لے جایا جاسکتا۔‘  پی آئی اے ترجمان کے مطابق: ’اس کے بعد آدھی فلائٹ خالی لانی پڑی، جس کی وجہ سے ادارے کو نقصان ہوا کیونکہ اس طرح افغانستان کے لیے بڑھتی ہوئی انشورنس کاسٹ کو آدھی فلائٹ سے پورا کرپانا مشکل ہو گیا ہے اور ان ہی وجوہات کی بنا پر پی آئی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ فی الحال افغانستان کے لیے اپنے فلائٹ آپریشنز معطل کر دے۔۔

‘  بداللہ خان کے مطابق یہ ماحول بین الاقوامی فلائٹ آپریشنز کے لیے انتہائی غیر موزوں ہے اور صرف پی آئی اے ہی علاقائی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان میں آپریٹ کر رہی ہے، جو کہ اب نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ چند دن قبل طالبان کے رہنماؤں کا ایک بیان سامنے آیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ پی آئی اے افغانستان سے پاکستان کے فلائٹ آپریشنز میں اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہے۔

اس کے بعد یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ شاید دیگر ایئرلائنز افغانستان اور پاکستان کے درمیان مسافروں کی آمدو رفت کے لیے فلائٹ آپریشنز چلانے میں دلچسپی رکھتی ہیں تاہم اب تک کسی فضائی کمپنی نے دلچسپی ظاہر نہیں کی ہے۔ اب تک طالبان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔