اسلام آباد: پاکستانی میڈیا جنگ نیوز کے مطابق پاکستانی فوج کے ترجمان، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ہندوستان کی جانب سے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب کیے گئے میزائل حملوں میں متعدد پاکستانی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں ۔ ان حملوں میں مرنے والوں کی متعدد مقامات پر نماز جنازہ آج ادا کی گئی۔ میزائل حملے میں مرنے والے 13 افراد کی نماز جنازہ آج صبح 11.00 بجے ڈرنگ اسٹیڈیم بہاولپور میں ادا کی گئی۔
وہیں مقبوضہ کشمیر میں مرنے والوں کی نماز جنازہ بھی ادا کی گئی۔ پاجگراں مسجد بلال میں مرنے والے محمد یعقوب کی نماز جنازہ مظفر آباد کے یونیورسٹی گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔ مظفر آباد میں ہونے والی نماز جنازہ میں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ، سینئر جسٹس لیاقت شاہین اور ہائی کورٹ کے دیگر ججز نے شرکت کی۔ مرید کے کے نواحی علاقے ننگل ساہداں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے مقامی مسجد اور اطراف میں یکے بعد دیگر 4 حملے کیے۔
مقامی افراد کے مطابق جس مسجد اور مدرسے پر ہندوستان نے حملہ کیا، وہ ان کے قریب واقع ہے۔ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ پہلے ایک دھماکہ ہوا جس کے بعد 3 اور دھماکے سنے گئے ہے۔ مظفرآباد کے علاقے شوائی سے نقل مکانی کرنے والے ایک خاندان نے بتایا کہ وہ سو رہے تھے کہ اچانک ایک زلزلہ سا محسوس ہوا اور وہ خوف کے عالم میں گھروں سے نکل آئے۔ ڈان نیوز کے مطابق پاکستان اور ہندوستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث لاہور کی فضائی حدود کو کمرشل پروازوں کے لیے دوبارہ بند کر دیا گیا ہے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے نیا نوٹم جاری کیا ہے۔ پی اے اے کے نئے نوٹم کے مطابق لاہور کی فضائی حدود کے روٹ جے 165، جے 139 اور جے 186 کو فلائٹ آپریشن کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ان فضائی حدود کو آپریشنل وجوہات کی بنا پر 24 گھنٹے کے لیے بند کیا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق، پاکستان کے شہر مریدکے کے ایک رہائشی نے بتایا کہ وہ اپنی چھت پر لیٹا ہوا تھا کہ اچانک دو میزائل اُوپر سے گزرے۔ دیکھتے ہی دیکھتے ایک میزائل زمین سے ٹکرا گیا، جس کے بعد پورے علاقے میں ایک منٹ کے لیے بجلی غائب ہو گئی۔ بجلی بحال ہونے کے بعد دوسرا میزائل بھی گر گیا، جس سے شدید شور سنائی دیا اور ایسا محسوس ہوا جیسے آسمان کا رنگ سرخ ہو گیا۔ اس کے بعد تقریباً چار مزید حملے ہوئے، جن میں سے ایک میزائل مسجد مرکز طیبہ پر آ کر گرا۔ لوگ باہر نکلے اور مسجد کی طرف دوڑنے لگے تاکہ دیکھیں کیا ہو رہا ہے۔ بعد میں پتا چلا کہ ہندوستان نے حملہ کر دیا ہے۔
آپریشن سیندور کے حوالے سے حکومت نے بدھ صبح میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ یہ کارروائی متوازن، غیر اشتعال انگیز، تناسبی اور ذمہ دار تھی، جو پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی اور ہندوستان پر حملوں کی مسلسل حمایت کے خلاف کی گئی۔ اب آپ کو بتاتے ہیں کہ ہندوستان کے فضائی حملے کے بعد پاکستان میں کیا کچھ ہو رہا ہے: ہندوستان کے فضائی حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا تجزیہ کرنے کے لیے اسلام آباد میں پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کی ملاقات ہوئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس ملاقات کی صدارت کی، جس میں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل ساحر شمشاد اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان شامل تھے۔ فضائی حملے کے فوراً بعد لاہور اور کراچی ایئرپورٹ سے تمام پروازوں کو روک دیا گیا تھا۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، 8 گھنٹوں کی بندش کے بعد کچھ پروازوں کو دوبارہ پرواز کی اجازت دی گئی۔ اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر نے اعلان کیا کہ پاکستان کے اس دارالحکومت میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
انٹرمیڈیٹ اور میٹرک کے امتحانات کے لیے لاہور کے تعلیمی بورڈ نے اعلان کیا کہ آج ہونے والی امتحانات کو آگے کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے راولپنڈی میں تمام عوامی اور نجی تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پورے راولپنڈی اور وسیع پنجاب میں عوامی اسپتالوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پورے صوبے میں تمام ضلعی اور صوبائی نگرانی کے اداروں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ہندوستان کے فضائی حملے کا اثر پاکستان کے اسٹاک مارکیٹ پر بھی دکھائی دیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے انٹرا ڈے کاروبار میں 6,500 پوائنٹس تک کی کمی دیکھی۔ صبح 9:30 بجے مارکیٹ کے کھلنے پر بیچ مارک کے ایس ای -100 انڈیکس پچھلے دن سے 6,560.82 پوائنٹس یا 5.78 فیصد کی کمی کے ساتھ کھلا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان سپر لیگ 10 کے میچ منصوبے کے مطابق جاری رہیں گے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ آج راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے مقابلہ کرے گی۔ جنوبی کوریا، تائیوان، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی ایئرلائنز نے پاکستان کے اوپر سے گزرنے والی یا وہاں جانے والی کئی پروازوں کو یا تو تبدیل کر دیا ہے یا پھر منسوخ کر دیا ہے۔
خیبر پختونخواہ حکومت نے ایمرجنسی تیاریوں کے طور پر ایک وسیع ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کو اسکولوں، کمیونٹی ہالز اور مساجد سمیت پناہ گاہوں کی شناخت کرنے اور انہیں تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہیں دیگر احتیاطی تدابیر کے علاوہ امدادی کٹس کا ذخیرہ رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔