قاہرہ :چرچ میں آتشزدگی۔ تعمیر نو کے لیے محمد صلاح کا بڑا عطیہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-08-2022
 قاہرہ :چرچ میں آتشزدگی۔ تعمیر نو کے لیے  محمد صلاح کا بڑا عطیہ
قاہرہ :چرچ میں آتشزدگی۔ تعمیر نو کے لیے محمد صلاح کا بڑا عطیہ

 

 

قاہرہ /نئی دہلی

مصری قومی ٹیم کے کپتان، انگلش فٹ بال اسٹار اور لیور پول کے اسٹار محمد صلاح نے ابوسیفین چرچ کی تعمیر نو کے لیے 3 ملین مصری پاؤنڈ، جو کہ 156,000 ڈالر کے برابر ہےکی رقم عطیہ کی ہے۔اس چرچ میں پچھلے اتوار کے روز آتش زدگی اور بھگدڑ مچنے سے 41 افراد ہلاک اور چالیس سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔

محمد صلاح کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ دولت پاکر اسے معاشرے میں تقسیم کر رہےہیں۔ اانہوں نے اپنے علاقے اور صوبے میں کئی فلاحی منصوبے شروع کرائے ہیں۔ مثلاً اس کی قائم کردہ فلاحی تنظیم غریب طلبہ و طالبات کی فیس دیتی ہے۔ غریبوں کی شادیاں کراتی ہے۔ صلاح نے اسکول اور اسپتال کھولے ہیں۔ حال ہی میں لاکھوں ڈالر خرچ کرکے علاقے میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے والا پلانٹ لگایا ہے۔ غرض صلاح نے اپنی دولت تجوریوں میں بند نہیں کی بلکہ وہ اسے معاشرے کی بھلائی و ترقی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

 برطانوی اخبار "ڈیلی مرر" نے بھی محمد صلاح کے اقدام پر روشنی ڈالی اور لکھا تھا کہ "لیورپول" کے مشہور اسٹرائیکر کے خیراتی کام نئی بات نہیں۔ وہ مصر اور انگلینڈ میں اس طرح کی فلاحی سرگرمیوں میں پہلے بھی حصہ لے چکے ہیں۔

برطانوی اخبار "سنڈے ٹائمز" نے خیراتی ادارے کی 2022 کی فہرست میں صلاح کو برطانیہ کا آٹھواں سب سے زیادہ فیاض شخص قرار دیا تھا۔ ان کے عطیات کا تخمینہ 2.5 ملین پاؤنڈ لگایا گیا جو کہ ان کی تخمینہ شدہ دولت کا 6 فیصد 41 ملین سے زیادہ ہے۔

awazurdu

شکر ادا کرتے ہوئے محمد صلاح 


مصر کی سماجی یکجہتی کی وزارت نے متاثرین کے لیے مزید مالی مدد کا اعلان کیا ہے، جب کہ صلاح بھی اپنا کام کر چکے ہیں۔ مزید یہ کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب لیورپول اسٹار اپنی قوم کی مدد کے لیے آگے آیا ہو۔

صلاح نے 2019 میں مصر کے نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے لیے اپنی جیب سے 2.48 ملین پاؤنڈ نکالے تھے، جب ایک دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صلاح تب سے رحم دلی  کے ساتھ ساتھ مصر میں بھی ایک آئیکن بن گئے تھے، ملک کے لوگ انہیں اپنا 'مسیحا' کہتے ہیں۔

صلاح نے اپنے آبائی شہر کی مدد کے لیے چار لاکھ پاونڈ سے زیادہ کا عطیہ دیا تھا۔ ناگریگ کے میئر مہر شیٹیا نے 2017 میں صلاح کی سخاوت کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔ "صلاح نے اپنے چھوٹے سے گاؤں کو بین الاقوامی نقشے پر نمایاں کیا۔انہوں  نے ایک خیراتی ادارہ بھی بنایا ہے اور وہ ایک اسکول تعمیر کررہے ہیں ۔جس پر لاکھوں  ڈالر کی لاگت آئے گی۔

چند سال قبل محمد صلاح کے ساتھ عجیب واقعہ پیش آیا تھا۔ جب اسکندریہ میں مصر اور کانگو کا مقابلہ ہوا تو ’’تجریج‘‘ کے سبھی لوگ اسٹیڈیم میں پہنچے ہوئے تھے۔ قصبے میں ویرانی کا فائدہ ایک چور نے اُٹھایا۔ اس نے محمد صلاح کے گھر چوری کر ڈالی اور بہت سا قیمتی سامان لے اُڑا۔ جب یہ خبر پھیلی کہ محمد صلاح کے گھر چوری ہوئی ہے، تو پولیس میں کھلبلی مچ گئی۔ پولیس سرگرمی سے چور کو تلاش کرنے لگی۔ آخر چند دن بعد اسے پکڑ لیا گیا۔

گھر کے سبھی لوگ چاہتے تھے کہ چور کو سخت سزا ملے، مگر یہ کیا…… مگر صلاح نے پولیس والوں سے درخواست کی کہ اسے چھوڑ دیا جائے۔ یہی نہیں، صلاح نے چور کو رقم دی اور کہا کہ وہ اس سے کاروبار شروع کرے۔ چور نے وعدہ کیا کہ وہ چوری سے تائب ہوجائے گا۔ یوں صلاح نے اپنے عملِ خیر سے شر کو شکست دے دی۔ معاشرے کو مثبت انداز میں بدلنے کا یہ بھی عمدہ طریقِ کار ہے