لندن :شریف برادرس کی ملاقات۔سڑکوں پر سیاسی طوفان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-05-2022
لندن :شریف برادرس کی ملاقات۔سڑکوں پر سیاسی طوفان
لندن :شریف برادرس کی ملاقات۔سڑکوں پر سیاسی طوفان

 

 

لندن :لندن کی سڑکوں پر اتر آیا پاکستان۔ لاہور اور اسلام آباد کلی سڑکوں کے مناظر نظر آرہے ہیں لندن میں ۔ جہاں حکمران اور اپوزیشن کے حامی آمنے سامنے ہیں۔درتاصل پاکستان کے وزیر اعظم  شہباز شریف لندن میں ہیں ۔جہاں پاکستان  مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت لندن میں پارٹی کے مشاورتی اجلاس کا پہلا سیشن لندن میں ہوا جس میں دیگر رہنماؤں کے ساتھ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نواز شریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی غوروخوص کیا گیا۔ ’اجلاس نے 3 اپریل سے اب تک آئین شکنی کے اقدامات کا جائزہ لیا۔

اجلاس میں اتفاق رائے پایا گیا کہ آئین شکن عناصر سے آئین اور قانون کے مطابق نمٹا جائے۔ مریم اورنگزیب کے مطابق آئین شکن عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے لیے مختلف تجاویز پرمشاورت ہوئی۔ بیان کے مطابق نوازشریف کی زیرصدارت حتمی فیصلوں کے لیے کل پھر اجلاس ہوگا۔

’ملک اور عوام کو بحران سے نکالنے کے لیے حکمت عملی کی منظوری دی جائے گی۔ تمام فیصلوں کا اعلان اتحادی جماعتوں کی تائید و حمایت سے کیا جائے گا۔‘ اجلاس میں موجودہ حکومت کو ورثے میں ملنے والے سنگین معاشی، آئینی اور انتظامی بحرانوں پر نوازشریف کوتفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتی ٹیم نے موجودہ معاشی حقائق سے نوازشریف کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں مہنگائی، لوڈشیڈنگ سے عوام کو نجات دلانے اور ریلیف کی فراہمی سے متعلق مختلف سفارشات پر غور کیا گیا۔ اجلاس نے حکومت آنے کے بعد سے اب تک کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ’حکومتی ٹیم نے معاشی حقائق کی روشنی میں مستقبل کے اقدامات کے بارے میں اپنی آرا پیش کیں۔

حکومتی ٹیم نے بتایا کہ عوام کو مہنگائی کے اضافی مزید بوجھ سے بچانے کے لیے پٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ ’توانائی کے شعبے میں سابق حکومت کے پیدا کردہ سنگین بحران، لوڈشیڈنگ، تیل اور ایل این جی نہ منگوانے کی تفصیلات بیان کی گئیں۔

خیال رہے بدھ کو وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے رہنما پارٹی قائد وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن پہنچ گئے تھے۔

نواز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، عطااللہ تارڑ، خواجہ سعد رفیق اور دیگر شامل ہیں۔ منگل کو وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے لندن میں مسلم لیگ ن کے اجلاس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاسی جماعتیں اپنے فیصلے مشاورت سے کرتی ہیں اور یہ پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی سرکاری دورہ نہیں بلکہ پارٹی ممبران نجی دورے پر لندن جا رہے ہیں۔