افغانستان:جلال آباد میں افغان پرچم کے حق میں مظاہرہ جلال آباد :افغانستان میں جلال آباد میں آج افغانستان کے قومی پرچم کے حق میں مظاہرے کئے گئے اور ایک ٹاور پر لگے طالبان کا پرچم کو اتار دیا گیا۔
افغان پرچم کے حق میں جمع ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طالبان نے ہوائی فائرنگ کی۔
اس سے قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خواتین کی جانب سے طالبان کی موجودگی میں، طالبان کے خلاف اور اپنے بنیادی حقوق سے متعلق مظاہرہ کیا گیا۔
افغانستان کے شہر جلال آباد میں طالبان کے خلاف اور افغان پرچم کے حق میں مظاہرے پر فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ جلال آباد میں مظاہرین پر طالبان جنگجوؤں نے فائرنگ کی، جس میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین شہر کے چوک پر افغانستان کا پرچم لگانے کی کوشش کررہے تھے۔
جلال آباد میں مظاہرین پر فائرنگ کے واقعے پر طالبان نے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ دوسری جانب افغانستان میں حکومت سنبھالتے ہی طالبان نے ایک تفریحی پارک میں بُت نصب ہونے کے سبب امیوزمنٹ پارک کو نذر آتش کر دیا۔ طالبان تقریباً پورے افغانستان میں قبضہ کرنے کے بعد اپنے اقتدار کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔
افغانستان سے متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہیں جن میں طالبان جم میں ورزش کرتے یا پارکس میں جھولا جھولتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک چوک پر خواتین کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے، احتجاج کے دوران خواتین نے ہاتھوں سے لکھے گئے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے ہیں اور پنے بنیادی حقوق کے حوالے سے مطالبات کر رہی ہیں۔
Residents in Jalalabad took down the Taliban flag and replaced it with red, black and green flag. pic.twitter.com/AEQA8gjG3u
— BILAL SARWARY (@bsarwary) August 18, 2021
احتجاج کے دوران افغان خواتین کی جانب سے طالبان کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے جبکہ افغان طالبان کو بھی ویڈیو میں خواتین کے ارد گرد دیکھا جا سکتا ہے جو کہ مشتعل ہونے کے بجائے خواتین کو احتجاج کرنے دے رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احتجاج میں حصہ لینے والی خواتین نے برقعے پہننے ہوئے ہیں جبکہ اُن کے چہروں پر حجاب نہیں ہے۔ دوسری جانب افغانستان کے ایک نیوز چینل ہیڈ کی جانب سے بھی کچھ ٹوئٹ کی گئی ہیں جن میں اُن کا کہنا ہے کہ اُن کے ٹی وی چینل کی نشریات بحال ہو گئی ہیں اور خواتین اینکرز بھی اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔