اقوام متحدہ: مظاہرین کی لاشیں لواحقین کو دینے پر تیار نہیں : ایرانی حکومت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-10-2022
اقوام متحدہ: مظاہرین کی لاشیں لواحقین کو دینے پر تیار نہیں  :  ایرانی حکومت
اقوام متحدہ: مظاہرین کی لاشیں لواحقین کو دینے پر تیار نہیں : ایرانی حکومت

 

 

جینوا: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے ایران میں جاری احتجاج کے دوران حراست میں لیے گئے مظاہرین کے ساتھ حکومت کے سلوک پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

عالمی ادارے نے جمعے کو جاری کیے جانے والے بیان میں دعویٰ کیا کہ ایرانی حکام مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ان کے لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔

گذشتہ ماہ گشت ارشاد کی حراست میں 22 سالہ مہسا امینی کی پراسرار موت کے بعد سے ایران میں غیر معمولی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جو 1979 کے انقلاب کے بعد سے حکومت کے لیے سب سے بڑے چیلنجز میں سے ایک ثابت ہو رہا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپس نے کہا ہے کہ احتجاج کی اس لہر کے دوران اب تک کم از کم 250 مظاہرین ہلاک اور ہزاروں کو گرفتار کیا گیا ہے

عالمی ادارے کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر کی ترجمان روینا شمداسانی نے جنیوا پریس بریفنگ میں متعدد ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’ہم نے (ایرانی حکام کی جانب سے) بہت برے سلوک کا مشاہدہ کیا ہے لیکن بدترین بات یہ ہے کہ مظاہرین کے اہل خانہ کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’خاص طور پر تشویش کی بات یہ ہے کہ حکام زخمی مظاہرین کو ہسپتالوں سے براہ راست حراستی مراکز میں منتقل کر رہے ہیں اور ہلاک ہونے والوں کی لاشیں بھی ان کے اہل خانہ کو دینے سے انکاری ہیں۔‘ ترجمان نے مزید کہا کہ کچھ معاملات میں حکام لاشوں کی حوالگی پر شرائط عائد کر رہے تھے۔ ان شرائط میں اہل خانہ سے جنازہ نہ منعقد کرانے یا میڈیا سے بات نہ کرنے کے مطالبات کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حراست میں رکھے گئے مظاہرین کو بعض اوقات طبی علاج سے بھی محروم رکھا گیا۔