فروری میں پاکستان کی راستے افغانستان پہنچنے لگے گا ہندوستانی گیہوں

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 29-01-2022
فروری میں پاکستان کی راستے افغانستان پہنچنے لگے گا ہندوستانی گیہوں
فروری میں پاکستان کی راستے افغانستان پہنچنے لگے گا ہندوستانی گیہوں

 

 

کابل: افغانستان میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے وہاں کئی قسم کے بحران پیدا ہو چکے ہیں۔ ایک طرف ملک میں معاشی بحران ہے اور اناج بھی مناسب مقدار میں دستیاب نہیں ہے۔ ایسے میں ہندوستان سے افغانستان تک گندم پہنچنے کی امید ہے۔ یہ گندم اگلے ماہ یعنی فروری سے پاکستان کے راستے افغانستان پہنچے گی۔

درحقیقت، شورش زدہ افغانستان کو گندم کی کھیپ کے حوالے سے اسلام آباد کے ساتھ کئی مہینوں سے بات چیت ہو رہی تھی۔ بالآخر دونوں ممالک شرائط کی بنیاد پر ایک معاہدے پر پہنچ گئے۔ ہندوستان پہلے ہی پاکستان کے راستے سڑک کے ذریعے 50 ہزار ٹن گندم اور ادویات افغانستان بھیجنے کا اعلان کر چکا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق فروری کے اوائل میں ترسیل شروع ہو جائے گی۔ اصولوں کے مطابق، کل مقدار کو پہلی کھیپ کے 30 دنوں کے اندر منتقل کرنا ہوگا۔ دراصل پاکستان اقوام متحدہ کے بینر تلے انسانی امداد اپنے ٹرکوں کے ذریعے کابل پہنچانا چاہتا تھا۔

بھارت کی جانب سے اس معاملے پر کہا گیا کہ اناج ہندوستانی یا افغان ٹرکوں میں افغانستان بھجوایا جائے۔ اس کے بعد پاکستان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گندم افغان ٹرکوں کے ذریعے منتقل کی جائے گی اور افغان کنٹریکٹرز کی فہرست پاکستان کے ساتھ شیئر کی گئی۔

 ہندوستان نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو پاکستان کو ایک تجویز بھیجی تھی۔ اس نے پاکستان کے راستے افغانستان کے لوگوں کو 50,000 ٹن گندم اور زندگی بچانے والی ادویات بھیجنے کے لیے ٹرانزٹ کی سہولت مانگی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ حکومت افغان عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، بشمول خوراک، کووڈ ویکسین اور زندگی بچانے والی ضروری ادویات۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں 3.6 ٹن طبی امداد اور کووڈ ویکسین کی 5,00,000 خوراکیں فراہم کی گئی ہیں۔