افغانستان کے حالات پر ہندوستان کا اظہار تشویش

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-08-2021
افغانستان پر اقوام متحدہ میں اجلاس
افغانستان پر اقوام متحدہ میں اجلاس

 

 

واشنگٹن :اقوام متحدہ میں کل افغانستان کے حالات پر خصوصی اجلاس ہوا ،جس میں افغانستان کے حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ہندوستان کے مستقل نمائندے ٹی ایس مورتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان کے پڑوسی کی حیثیت سے ملک میں موجودہ صورتحال ہمارے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ تشدد کم ہونے کی کوئی علامت نظر نہیں آرہی ہے ۔

 اقوام متحدہ کی رپورٹ یہ واضح کرتی ہے کہ شہری ہلاکتیں اور ٹارگٹ کلنگ ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہیں۔ مذہبی اور نسلی اقلیتوں ، طالبات ، افغان سیکورٹی فورسز ، علماء ، ذمہ دار عہدوں پر قابض خواتین ، صحافیوں ، شہری حقوق کے کارکنوں اور نوجوانوں پر ہدف بنا کر حملے کیے گئے ہیں۔ جیسا کہ ہم نے حال ہی میں دیکھا ، یہاں تک کہ اقوام متحدہ کے کمپاؤنڈ کو بھی نہیں بخشا گیا۔

 افغانستان کے وزیر دفاع کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا۔ ایک ہندوستانی صحافی کو رپورٹنگ کے دوران قتل کر دیا گیا۔ اور ہلمند اور ہرات میں لڑائی جاری ہے۔ سپن بولدک میں 100 سے زائد افغان شہری بے رحمی سے مارے گئے۔ افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال میں تیزی سے بگڑ رہی ہے۔

لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اور خاص طور پر یہ کونسل حالات کا جائزہ لے اور ایسے اقدامات کا فیصلہ کرے جو مستقل اور جامع جنگ بندی لانے اور تشدد کے فوری خاتمے کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوں۔

اس میں سے کوئی بھی کمی علاقائی امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں یہاں اس بات کو یاد کرنا چاہوں گا کہ ہمارے وزیر خارجہ نے جون میں اس کونسل سے کیا کہا تھاکہ افغانستان میں پائیدار امن کے لیے حقیقی ’’ دوہرے امن ‘‘ کی ضرورت ہوتی ہے۔

یعنی افغانستان کے اندر امن اور افغانستان کے ارد گرد امن۔ اس کے لیے ملک کے اندر اور ارد گرد سب کے مفادات کو ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔