ہندوستان،روہنگیا معاملے میں بنگلہ دیش کی مدد کرسکتاہے: حسینہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 06-09-2022
ہندوستان،روہنگیا معاملے میں بنگلہ دیش کی مدد کرسکتاہے: حسینہ
ہندوستان،روہنگیا معاملے میں بنگلہ دیش کی مدد کرسکتاہے: حسینہ

 

 

نئی دہلی: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، جو ہندوستان کے چار روزہ سرکاری دورے پر ہیں، نے پیر کو کہا کہ ہندوستان روہنگیا پناہ گزینوں کے معاملے سے نمٹنے کے لیے، ان کے ملک کی مدد کے لیے بہت کچھ کرسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک سرحد کے اس پار دریائوں کی بحالی کے لیے مشترکہ طور پر کام کر سکتے ہیں۔ حسینہ نے یہ ریمارکس صحافیوں کے ایک گروپ کے ساتھ ہندوستان میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کی طرف سے ان کے لیے منعقدہ استقبالیہ کے دوران غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا۔

شیخ حسینہ منگل کو ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے والی ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ روہنگیا پناہ گزینوں کے معاملے پر ہندوستان کیا کردار ادا کر سکتا ہے، حسینہ نے کہا، ’’ہندوستان ایک بڑا ملک ہے۔ یہ بہت کچھ کر سکتا ہے۔"۔

غور طلب ہے کہ میانمار کے رخائن سے فرار ہونے والے دس لاکھ سے زیادہ روہنگیا مہاجرین اس وقت بنگلہ دیش میں مقیم ہیں۔ کونسل فار فارن ریلیشنز کے مطابق، میانمار کی حکومت نے 2017 میں روہنگیا کے خلاف ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا، جس کے نتیجے میں 700,000 روہنگیا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کو شبہ ہے کہ میانمار کی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا تاہم میانمار حکومت اس کی تردید کرتی ہے۔ اقوام متحدہ اور کئی دوسرے ممالک نے میانمار کے فوجی حکام پر پابندیاں عائد کیں اور پڑوسی ممالک سے بھاگنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی مدد کی۔

الجزیرہ کے مطابق روہنگیا مہاجرین 1970 کی دہائی سے بنگلہ دیش، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور جنوبی ایشیائی ممالک میں پہنچ رہے ہیں۔ روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ میانمار کی سیکورٹی فورسز نے انہیں زیادتی، قتل، آتش زنی جیسے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا۔ آج ہندوستان کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں روہنگیا برادری کے بڑے پناہ گزین کیمپ ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے مطابق روہنگیا بحران کا سب سے زیادہ اثر خواتین اور بچوں پر پڑا ہے۔