آئی ایم ایف: پاکستان کے لیے قرض پروگرام معطل نہیں ہوا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-04-2022
 آئی ایم ایف: پاکستان کے لیے قرض پروگرام معطل نہیں ہوا
آئی ایم ایف: پاکستان کے لیے قرض پروگرام معطل نہیں ہوا

 

 

اسلام آباد:عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام میں معطلی کا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ریزیڈنٹ چیف برائے پاکستان نے سوموار کو وضاحت کی ہے کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام میں معطلی کا کوئی تصور موجود نہیں۔ پاکستان میں اتوار کو قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے نتیجے میں سیاسی بحران پیدا ہوا ہے، جس حل کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔ اس سیاسی بحران کے نتیجے میں آج سٹاک مارکیٹ میں بھی شدید مندی رہی اور معاشی ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ معیشت مزید بحران کا شکار ہو سکتی ہے۔

آج کچھ میڈیا چینلز نے رپورٹ کیا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرض پروگرام معطل کر دیا ہے، جس پر آئی ایم ایف کا ایک اعلامیہ جاری ہوا۔ اعلامیے کے مطابق: ’آئی ایم ایف پاکستان سے تعاون جاری رکھے گا اور جب نئی حکومت بنے گی تو ہم میکرو اکنامک استحکام کےلیے پالیسیز پر بات چیت کریں گے۔ نیز آئی ایم ایف پروگرام میں معطلی کا کوئی تصور موجود نہیں۔‘ خیال رہے کہ جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے چھ ارب ڈالرز کے تین سالہ قرض پروگرام کی منظوری دی تھی اور قرضہ منظور ہوتے ہی پاکستان کو ایک ارب ڈالرز جاری کر دیے گئے تھے۔ تاہم اصلاحات کے مسائل کی وجہ سے 2021 کے شروع میں یہ فنڈنگ ​​روک دی گئی تھی۔ نومبر 2021 میں اس وقت کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے بیان دیا تھا کہ آئی ایم ایف نے تسلیم کیا ہے کہ کووڈ کے باوجود حکومت پاکستان کی معاشی ترقی جاری ہے اور اصلاحات کے ایجنڈے پر کامیابی سے عمل کر رہے ہیں۔

نومبر 2021 کو آئی ایم ایف نے کہا تھا: ’پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے عملے نے چھٹے جائزے کو مکمل کرنے کے لیے درکار پالیسیوں اور اصلاحات پر مبنی عملے کی سطح کا معاہدہ کیا ہے۔‘ عالمی مالیاتی ادارے نے فروری 2022 میں چھٹے جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالرز قرضہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستان چھ ارب ڈالرز میں سےاب تک تین ارب ڈالرز حاصل کرچکا ہے۔ پاکستان کرنسی قدر میں تاریخی کمی، مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے دوچار ہے۔