جانیے! کیسے بنا الظواہری،، امریکہ کا نشانہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-08-2022
جانیے! کیسے بنا الظواہری،، امریکہ کا نشانہ
جانیے! کیسے بنا الظواہری،، امریکہ کا نشانہ

 

 

واشنگٹن : القاعدہ کا سربراہ ایمن الظواہری امریکی ڈرون کا نشانہ بن گیا یا دہشت گردی کا ایک اور باب ختم ہوا القاعدہ کی کمر ٹوٹ گئی مگر یہ سب کچھ کیسے ہوا امریکہ نے کیسے بنایا نشانہ - اس کی بھی ایک کہانی ہے-

کامیاب آپریشن کی تفصیلات دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ الظواہری پر حملے کی منصوبہ بندی ’کئی سال‘ سے جاری تھی۔

یہ آپریشن القاعدہ کے معاون نیٹ ورک کی نگرانی کا نتیجہ تھا جسے الظواہری کے لیے چلایا جا رہا تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ امریکی انٹیلی جنس نے رواں سال کابل کے ایک سیف ہاؤس میں القاعدہ رہنما کے خاندان کے افراد کی شناخت کی جن میں ان کی اہلیہ، بیٹی اور بچے بھی شامل ہیں۔ انٹیلی جنس حکام اس بات پر ’اعتماد حاصل کرنے‘ میں کامیاب رہے کہ الظواہری اسی سیف ہاؤس میں ’موجود‘ ہیں۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ ہم نے متعدد مواقع پر بالکنی میں الظواہری کی شناخت کی گئی، جہاں بالآخر انہیں مارا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو سب سے پہلے اپریل کے شروع میں الظواہری کی کابل میں موجودگی کے بارے میں بتایا گیا تھا اور اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ انٹیلی جنس حکام نے شہری ہلاکتوں کے خطرے کو کم سے کم کرنے کے ساتھ ساتھ کابل شہر میں ایک عمارت پر ڈرون حملے کے اثرات پر غور کرنے کے لیے بہت کام کیا۔

اہلکار نے کہا کہ جو بائیڈن کو رواں سال مئی اور جون تک الظواہری کے حوالے سے انٹیلی جنس کی تازہ ترین معلومات دی جاتی رہیں اور اس دوران انہوں نے ’اہم مشیروں اور کابینہ کے اراکین‘ کے ساتھ ’کئی ملاقاتیں کیں‘ جن میں انہوں نے ’احتیاط سے معلومات کی جانچ پڑتال کی اور ایکشن کا بہترین راستہ نکالا۔‘

 انٹیلی جنس عہدیدار کا کہنا تھا کہ الظواہری کو جس گھر میں ہلاک کیا گیا وہ طالبان کے سینئر رہنما سراج الدین حقانی کے ایک اعلیٰ معاون کی ملکیت تھا۔ امریکی عہدیدار کے مطابق طالبان کی اعلیٰ قیادت کو کابل میں الظواہری کی موجودگی کا علم تھا اور امریکہ نے طالبان حکومت کو اس کارروائی کی پیشگی وارننگ نہیں دی