مکہ : کورونا کی وبا کے سبب لگاتار دوسرے سال بھی حج کو محدود کا آغاز ہوگیا ہے ،حفاظتی اقامات کے ساتھ احتیاطی اقادامات بھی اتنے ہی سخت ہیں۔ اس سال 60 ہزار عازمین جن میں سعودی شہری اور مملکت میں مقیم غیر ملکی شامل ہیں، مسجد الحرام میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ طواف قدوم ادا کرنے کے بعد عازمین کے قافلے گروپ کی شکل میں منیٰ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔
منیٰ جہاں ہر سال خیموں کا شہر آباد ہوتا ہے، اس سال بھی محدود حج کے باعث اس کا ایک حصہ آباد ہوگا۔
عازمین حج اتوار آتھ ذی الحجہ کو منی میں یوم الترویہ گزاریں گے جہاں وہ ظہر،عصر، مغرب، عشا اور پیر کی نماز فجر ادا کریں گے۔ بعد ازاں پیر نو ذی الحجہ کو عازمین حج کے قافلے میدان عرفات پہنچ کر حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے۔
جدہ اور مدینہ سے عازمین کی آمد
سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ جدہ اور مدینہ منورہ سے حرمین ٹرین کے ذریعے عازمین کے قافلوں کی مکہ مکرمہ آمد کا آغاز ہو گیا ہے۔قبل ازیں دیگر شہروں سے جمعہ کے روز فضائی راستوں سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔۔
ٹرانسپورٹ کی جنرل کمیٹی کا کہنا ہے کہ حرمین ٹرین کے ذریعے 187 عازمین کا پہلا قافلہ مکہ مکرمہ میں ’الرصیفہ ‘ ریلوے سٹیشن پرپہنچا جنہیں مخصوص بسوں کے ذریعے مسجد الحرام میں پہنچایا گیا۔ ٹرانسپورٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ عازمین کو مسجد الحرام لانے کےلیے تمام مقررہ احتیاطی تدابیر پرعمل کیاجارہا ہے۔
ٹرانسپوٹیشن کےلیے فراہم کی جانے والی بسوں کو بھی مکمل سینیٹائز کیا جاتا ہے تاکہ عازمین کوکسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ محفوظ طریقے سے فریضہ حج ادا کریں۔
#فيديو
— واس العام (@SPAregions) July 17, 2021
أول رحلة لضيوف الرحمن تصل مكة المكرمة عبر قطار الحرمين السريع.#بسلام_آمنين#واس_عام pic.twitter.com/EexyFPGTtg
واضح رہے اس سال 60 ہزار افراد فریضہ حج ادا کررہے ہیں جن میں سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی دونوں شامل ہیں ۔ عازمین حج کو مختلف اسٹیشنز سے مکہ مکرمہ منتقل کیا جارہا ہے۔ جدہ سے خصوصی بسیں اور ٹرین سروس کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں مملکت کے مختلف شہروں سے سنیچر کی صبح عازمین حج کی بڑی تعداد جدہ ایئرپورٹ پہنچی ہے جنہیں مکہ مکرمہ لے جایا گیا۔ مختلف شہروں سے آنے والے عازمین کا جدہ ایئرپورٹ کے ٹرمینل ون پر خیر مقدم کیا جا رہاہے
منی میں تیاریاں مکمل اور عازین کا استقبال
اس سال منی میں حجاج کے لیے چھ ٹاورز اور 71 کیمپ یونٹس (خیمہ ) مخصوص کیے گئے ہیں۔ ٹاورز میں پانچ ہزار جبکہ خیموں میں 55 ہزار حجاج قیام کریں گے۔
میدان عرفات میں خیموں کا کل رقبہ تین لاکھ مربع میٹر ہے۔ ہر حاجی کے لیے پانچ میٹر کے لگ بھگ جگہ مختص کی گئی ہے۔
میدان عرفات حجاج کے استقبال کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ یہاں حجاج نو ذی الحجہ کو ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کرتے ہیں۔
بعدازاں سورج غروب ہونے کے بعد حجاج مغرب کی نماز ادا کیے بغیر مزدلفہ کے لیے روانہ ہوتے ہیں اور وہاں وہ رات گزارتے ہیں۔
خیموں اور رہائشی ٹاورز میں کورونا سے بچاؤ کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ حجاج کی آمد کے ساتھ ہی تمام اداروں کے اہلکار اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔
میدان عرفات میں بھی 60 ہزار حجاج کو ٹھہرانے کے لیے خیمے نصب کردیے گئے ہیں۔
استقبال کے تین مراحل
حجاج کے استقبال کے لیے بھی تین مراحل متعین کیے گئے جن کے تحت پہلے مرحلے میں حجاج کے پرمٹ چیک کیے گئے، بعدازاں سمارٹ کارڈز سکین کرکے انہیں طواف قدوم کے لیے مسجد الحرام لے جایا گیا۔
اپنی گاڑی میں آنے والے حجاج پہلے مقررہ سینٹر پہنچے جہاں ان کے پرمٹ چیک کیے گئے بعدازاں انہیں کمپنی کی مخصوص بسوں کے ذریعے مسجد الحرام لے جایا گیا جبکہ ان کا سامان متعلقہ کمپنی منیٰ میں ان کے مخصوص خیموں میں پہنچانے کی ذمہ دار ہے۔
مکہ مکرمہ میں مقیم حجاج کے لیے جو طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اس کے مطابق مکہ کے حجاج طواف قدوم کرنے کے بعد اپنے مخصوص مقام پر اکھٹے ہوئے جہاں سے انہیں مخصوص بسوں کے ذریعے منیٰ پہنچانے کا انتظام کیا گیا۔
کورونا وائرس کے موجودہ حالات میں مملکت کو حج کی ادائیگی کے حوالے سے جن چیلنچز کا سامنا تھا، ان سے بہترین حکمت عملی کے تحت نمٹا گیا ہے۔
عازمین حج کے استقبال کے لیے 63 دروازے مخصوص
سعودی عرب میں ادارہ امور حرمین شریفین کی انتظامیہ نے حجاج کے استقبال کےلیے بہترین انتظامات کیے ہیں تاکہ ضیوف الرحمان کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ حج کے مناسک ادا کرسکیں۔
امورحرمین کے ٹیکنیکل شعبے کے ذمہ دار محمد الجبری نے بتایا کہ ’مسجد الحرام میں عازمین حج کے استقبال کے لیے 63 دروازے مخصوص کیے گئے ہیں جہاں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں‘
مسجد الحرام کے صحن اور دیگر مقامات کی مسلسل سینیٹائزنگ کی جاتی ہے ۔ بچھائی گئی صفوں کو بھی سینیٹائزکرنے کے بعد انہیں خصوصی خوشبو سے معطرکیاجاتا ہے۔
مسجد الحرام کو یومیہ بنیاد پر 10 بار دھویا اور سینیٹائز کیا جاتا ہے جس کےلیے چار ہزار مرد وخواتین کارکن مخصو ص ہیں۔
فائبرگلاس کی مخصوص ڈیوائڈرز کی تعداد 65 ہیں جنہیں مسلسل سینیٹائز کیا جاتا ہے۔ مسجد الحرام آنے والوں کےلیے 500 سینیٹائزنگ یونٹس نصب کیے گئے ہیں جو مخصوص سینسرز سے لیس ہیں۔11 سینیٹائزر روبوٹس کے علاوہ 20 بائیوکیئرآلات بھی لگائے گئے ہیں۔