جدہ : سعودی عرب میں حج کے نئے سیزن کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے اس سلسلے میں سعودی حکومت نے ہر سال کی طرح ایک بڑے پلان کا اعلان کر دیا ہے,سعودی عرب نے آئندہ حج کے سیزن سے قبل اب تک کے سب سے بڑے حج آپریشنل پلان کو پیر کے دن عالم اسلام کے سامنے پیش کردیا ہے- اہم بات یہ ہے کہ وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد پہلی بار تمام تر پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں
اس سال حج میں شرکت کرنے والے لاکھوں عازمین کی مدد کے لیے ریکارڈ توڑ 14,000 عملے کے ارکان کے ساتھ ساتھ 8,000 سے زیادہ رضاکاروں کو زمین پر تعینات کیا جائے گا۔ سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ کا سالانہ حج ، 26 جون سے شروع ہونے کی توقع ہے
معالي وزير الحج والعمرة د.توفيق الربيعة : نسعد بالتكامل والتعاون الوثيق بين الرئاسة ووزارة الحج والعمرة، خصوصاً مع عودتنا لاستقبال الاعداد المليونية للحجاج فيجب أن نعمل بجد وتفاني كبير كفريق واحد نحن والرئاسة ونسأل الله أن يكلل جهودنا بالنجاح والتوفيق والسداد.… pic.twitter.com/iU1hu912Ay
— رئاسة شؤون الحرمين (@ReasahAlharmain) June 1, 2023
صدر نشین عمومی صدارت حرمین شریفین نے اشارہ کیا کہ یہ آپریشنل منصوبہ ان عظیم کامیابیوں اور طویل مدتی کامیابیوں کی توسیع ہے جو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ان کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں حرمین شریفین کے مہمانوں کو فراہم کی جانب والی تمام خدمات میں بہتری لاتی ہے۔
ڈاکٹر السدیس نے اس بات پر زور دیا کہ آپریشنل پلان کئی ستونوں پر مبنی ہے جن میں سب سے اہم اور مرکزی اہمیت اللہ کے گھر آنے والے مہمان کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل پریذیڈنسی اس سال کے اپنے منصوبے میں رضاکارانہ اور انسانی ہمدردی کے کاموں کو وقف کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ دو مقدس مقامات دنیا کی سب سے بڑی رضاکارانہ کمیونٹی ہیں۔ سعودی عرب کے نوجوان مرد و خواتین کی بڑی تعداد ضیوف الرحمن کی خدمت پر یقین رکھتی اور رضاکارانہ کاموں میں پیش پیش ہوگی
ڈاکٹر السدیس نے ایک مربوط سروس سسٹم کی فراہمی کا حوالہ دیا۔ اس سسٹم میں وہ تمام وہ مقامات شامل ہیں جن سے معزز مہمان گزرتا ہے۔ ان میں چھ علاقے اہم ہیں۔ یہ بیرونی صحن، نماز کے ہالز، صحن مطاف، سعودی دالان اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ریاض الجنۃ ہیں۔
الرئيس العام: تأتي هذه الخطة امتداداً للنجاحات العظيمة، والإنجازات المديدة، التي سطرتها التوجيهات السديدة من قيادتنا الرشيدة، بقيادة خادم الحرمين الشريفين الملك سلمان بن عبدالعزيز آل سعود -حفظه الله- وولي عهده الأمين رئيس مجلس الوزراء صاحب السمو الملكي الأمير محمد بن سلمان آل… pic.twitter.com/qvLag0RcCF
— رئاسة شؤون الحرمين (@ReasahAlharmain) June 1, 2023
شیخ السدیس نے ضیوف الرحمن کے لیے زیادہ سے زیادہ راحت حاصل کرنے کے لیے اقدامات، پروگراموں اور خدمات کو متنوع بنانے کے حرص کا اظہار کیا اور اس حوالے سے 185 معیاری پروگراموں اور اقدامات کا اعلان کیا جو اس سال کے حج سیزن میں مسجد حرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں پیش کیے جائیں گے۔ ان پروگراموں میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری، پروگراموں کو ڈیجیٹائز کرنا اور مختلف شعبوں میں الیکٹرانک ایپلی کیشنز کا استعمال بھی شامل ہے۔ بین الاقوامی زبانوں میں خطاب کے ترجمہ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اسی طرح ’’حجاج اور زائر کی خدمت ہمارا فخر‘‘ مہم بھی پیش کی جارہی ہے۔ ’’ وصول سے حصول تک‘‘ کے عنوان سے سروس بھی ان پروگراموں میں شامل ہے۔
امور حرمین کے ادارہ نے اس سال حج کے لیے ایک ایسے کیڈر کے ساتھ تیاری کی گئی ہے جو تاریخ میں سب سے زیادہ اور سب سے بڑا ہے۔ اس مرتبہ حرمین شریفین میں خدمات کے لیے 14 ہزار مرد اور خواتین کارکن کام کریں گے۔ تاریخ کی سب سے بڑی تعداد چار شفٹوں میں خدمات انجام دے گی اور ان کی ایک مربوط نگران ادارے کے ذریعہ مانیٹرنگ کی جائے گی۔
ادارہ کے جنر صدر نے بتایا رضاکارانہ اور انسانی ہمدردی کے کام کے میدان میں صدارت عامہ نے دو مقدس مساجد میں 10 رضاکارانہ شعبوں میں 8 ہزار سے زیادہ رضاکارانہ مواقع فراہم کیے۔ حج کے موسم کے دوران یہ افراد 2 لاکھ سے سے زیادہ گھنٹے رضاکارانہ کام کریں گے۔
شیخ السدیس نے نشاندہی کی کہ عمومی صدارت نے 14 سے زیادہ الیکٹرانک خدمات تیار کی ہیں جن میں نیویگیشن ایپلی کیشن، روشن اذکارایپلی کیشن، نوبل قرآن، اور دیگر سمارٹ ایپلی کیشنز اور روبوٹ شامل ہیں۔ یہ ایپس تواضع اور ایمانی ماحول پیدا کرنے معاون ہوں گی۔ ضیوف الرحمن کے آپس میں بات چیت کے لیے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کا استعمال کیا جا سکے گا۔ سوشل میڈیا پر آفیشل اکاؤنٹس کے ذریعہ سہولیات متعارف کرائے جارہی ہے۔