گوادر: جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ کی طرف مارچ ہوگا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-12-2021
گوادر: جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ کی طرف مارچ ہوگا
گوادر: جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ کی طرف مارچ ہوگا

 

 

گوادر : بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اپنے مطالبات کی حق میں بلوچستان حق دو تحریک کا دھرنا آج 32 ویں روز میں جاری ہے۔

گوادر پورٹ کے احاطے میں لالہ حمید چوک پر گزشتہ ایک مہینے سے زائد دھرنا دیے شرکاء اپنے مطالبات کی منظوری اور ان پر عمل درآمد تک احتجاج پر ہیں – دھرنا منتظمین کے مطابق بحر بلوچ میں غیر قانونی ٹرالرنگ کی مکمل خاتمہ، سرحدی کاروبار کی بحالی، چیک پوسٹوں پر عوامی تذلیل کا خاتمہ سمیت کوسٹ گارڈ اور کسٹم کی تحویل میں گاڑیوں کی واپسی تک یہ احتجاج جاری رہے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

بدھ کے روز دھرنے میں بلوچستان کے بار کونسل کے وکلاء نے شرکت کی جبکہ دھرنا منتظمین سے حکومتی وفد کا پانچواں دور مزاکرات میں پیش رفت کی اطلاعات ہیں ۔ وزیر اعلی بلوچستان قدوس بزنجو اور حق دو تحریک کے سربراہ مولوی ہدایت الرحمان بلوچ کے درمیان پی سی ہوٹل میں ملاقات ہوا ۔اس دوران اکبر آسکانی ،سید احسان شاہ ،ظہور بلیدئی اور چیف سیکرٹری بلوچستان بھی موجود تھے ۔

موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کل شام وزیر اعلیٰ دھرنا اسٹیج پر لوگوں کے سامنے معاہدات پر عملدرآمد کے لئے نوٹیفکیشن منتظمین کے حوالے کرینگے ۔مولوی ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ بند کمروں میں مزاکرات نہیں ہونگے کل وزیر اعلیٰ یہاں اسٹیج پر ہونگے اور بیشتر مطالبات تسلیم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ جبری گمشدگیوں کا ہے، اپنے اس اعلان پر قائم ہیں کہ کوئٹہ کی طرف مارچ ہوگا ۔ خیال رہے کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے مولوی ہدایت الرحمان بلوچ کے لاپتہ افراد سے متعلق کوئٹہ مارچ کی حمایت کرتے ہوئے بھر پور کردار ادا کرنے اور لوگوں سے شرکت کی اپیل کی ہے۔ مولوی ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ کل جب وزیر اعلیٰ سے یہاں بات ہوگا تو انہیں مسئلہ پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں اگلے دھرنے کا تاریخ دیا جائے گا ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز نمائندہ کے مطابق ٹرالرنگ، نان ٹیچنگ ٹیچر، شراب خانوں کی لائسنس اور اور اور کچھ دیگر مسائل پر حکومت نے اپنا پلان تیار کیا ہے اور کل اسی بنیاد پر مزاکرات کامیاب ہوسکے ہیں۔ تاہم سرحدی کاروبار سے متعلق کل وزیر اعلیٰ دھرنے اسٹیج سے اعلان کرسکتے ہیں ۔ مولوی ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ اب کسی وزیر اعظم یا آرمی چیف کی دورہ گوادر پر ماہیگروں کو شکار میں جانے سے کوئی روک ٹوک نہیں ہوگا اور سیکورٹی کے نام پر کئی سالوں سے بند گوادر عید میلہ بھی اب بحال ہوگا ۔

ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ یہ چند بنیادی مسائل ہیں سب سے بڑا مسئلہ ماؤں کے بچوں کی گمشدگی ہے اور اس پر مارچ کے مہینے میں مارچ ہوگا ۔ ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ہم پر وہ لوگ بھی تنقید کررہے ہیں جنہوں نے ملا موسی وارڈ میں آدھے گھنٹے کا دھرنا دے کر اسٹنٹ کمشنر سے مزاکرات کیے  انہوں نے کہا کہ پسنی فیش ہاربر کی بحالی کے لئے جلد احتجاج کیا جائے گا