فنانشل ایکشن ٹاسک فورس: پاکستان بدستور گرے لسٹ میں رہے گا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-06-2022
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس: پاکستان بدستور گرے لسٹ میں رہے گا
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس: پاکستان بدستور گرے لسٹ میں رہے گا

 

 

برلن :پاکستان کو ایک بار پھر کلین چٹ نہیں مل سکی کی پاکستان اب بھی بھی عالمی برادری کے سامنے مشکوک ہی ہے, پاکستان کی خود کو پاک صاف ثابت کرنے کی کوشش ایک بار پھر کامیاب نہیں ہو سکی ہے - پاکستان پر عائد پابندیاں جوں  کی تو ں ہیں- مگر اتنا ضرور ہے کہ اب ایک ٹیم پاکستان جاکر مزید  جانچ کرے گی جس کے بعد  پابندی ہٹانے کا کوئی فیصلہ ہوگا-

آج جمعہ کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے پاکستان کو بدستور گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم فیٹف نے پاکستان کے 34 نکاتی ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اپنی جائزہ ٹیم جلد از جلد پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

فیٹف نے اپنی جاری شدہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل اپنے دونوں ایکشن پلانز کو خاطر خواہ مکمل کر لیا ہے جس کے بعد اب فیٹف کی ٹیم پاکستان جا کر اصلاحات کا جائزہ لے گی۔

فیٹف کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کی صورت حال پر وہ نظر رکھے ہوئے ہیں اور بہت جلد پاکستان کا دورہ کیا جائے گا۔ برلن میں ہونے والے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں فیٹف نے کہا کہ ’پاکستان نےاس امر کا مظاہرہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت اور اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے گئے گروہوں کے سینیئر رہنماؤں کے خلاف تحقیقات اور ان کے خلاف مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔

‘ فیٹف نے مزید کہا کہ ’منی لانڈرنگ تحقیقات کے حوالے سے بھی پاکستان میں ایک مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔پاکستان نے 2021 کے ایکشن پلان کو طے شدہ وقت سے پہلے مکمل کیا ہے۔ جرمنی کے شہر برلن میں ہونے والے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کر رہی ہیں۔

جرمنی کے شہر برلن میں ہونے والے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کر رہی ہیں۔‘

جمعے کو جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان نے تمام شرائط مکمل کر لی ہیں۔ ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کر کے شرائط پر عمل درآمد کا جائزہ لے گی۔‘

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے اصلاحات مکمل کیں۔ پاکستان نے 34 آئٹمز پر مشتمل اپنے دو ایکشن پلان مکمل کر لیے ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے بھی پاکستان کا حال ہی میں دورہ کیا تھا جبکہ ایف اے ٹی ایف کی صدارت بھی اس وقت جرمنی کے پاس ہے اور اجلاس بھی برلن میں ہوا۔ اس سال مارچ میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کے بارے میں ایشیا پیسیفک گروپ کی رپورٹ پر غور کیا تھا اور کہا تھا کہ پاکستان نے سنہ 2018 کے ایکشن پلان کے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کر لیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی فنانسنگ روکنے میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔

پاکستان کی طرف سے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ مذاکرات کرنے والے وفد کی اہم رکن اور ڈی جی فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) لبنیٰ فاروق نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا ابھی تک پاکستان کے مذاکرات بہت اچھے جا رہے ہیں تاہم اس سے زیادہ ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

یاد رہے کہ جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد گذشتہ چار سال سے پاکستان ایف اے ٹی ایف کی اس فہرست میں موجود ہے۔