لندن : افغانستان میں خواتین کے اردگرد طالبان کا گھیرا اب تیزی کے ساتھ تنگ ہوتا جارہا ہے۔ پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے انٹرنیشنل فٹ بال فیڈریشن یا فیفا سے کہا ہے کہ وہ افغان خواتین کی فٹ بال ٹیم کو تسلیم کرے۔ ملالہ یوسفزئی نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا، ’طالبان افغان خواتین کو عوامی زندگی سے محروم کر رہے ہیں۔ فیفا کے لیے اب یہ اچھا وقت ہے کہ وہافغان خواتین کی فٹ بال ٹیم کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے۔‘ ملالہ یوسفزئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے فیفا کو دنیا کو یہ پیغام دینا چاہیے کہ خواتین کو کام کرنا چاہیے، کلاسوں میں جانا چاہیے اور فٹبال سٹیڈیم میں کھیلنا چاہیے۔ طالبان حکومت نے افغان خواتین کو جن حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔
The Taliban is erasing Afghan women from all public life. It's time for @FIFAcom to recognise @afghanWNT and send a message: women belong at work, in the classroom and on the football pitch.
— Malala Yousafzai (@Malala) January 5, 2023
Thank you for leading the charge, @khalida_popal. https://t.co/ddsIfYaAvd
ملالہ نے قیادت کرنے والی افغان ٹیم کی کپتان خالدہ پوپل کی تعریف کی۔ ان دونوں نے یہ درخواست انٹرنیشنل فٹ بال فیڈریشن کے ساتھ مل کر نہیں کی ہے۔ خالدہ پوپل قومی فٹ بال ٹیم کی کھلاڑی اور کوچ ہیں۔ قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے بعد فیفا اب خواتین کے ورلڈ کپ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ یہ گیمز اگلے جولائی میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں شروع ہو رہے ہیں۔ خواتین کی یہ ٹیم بھی دیگر ہزاروں افغانوں کی طرح اگست 2021 میں طالبان کی جانب سے دوبارہ اقتدار میں آنے کے باعث افغانستان چھوڑ کر چلی گئی تھی۔ یہ ٹیم براستہ طورخم بارڈر پاکستان پہنچی تھی۔